اسلام آباد(ویب ڈیسک) سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کے چیئرمین ہارون شریف نے عہدے کا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا جنہیں آٹھ ماہ قبل ہی تعینات کیا گیا تھا، ہارون شریف کے بعد سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگا کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ نجی ٹی وی نیوز کے مطابق اعلیٰ سطح کے ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کے معاملے پر وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگا کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں، یونس ڈھاگا کا خیال ہے کہ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے پاکستان کے لیے نامناسب معاہدے پر مذاکرات کیے اور دونوں کے درمیان یہ اختلافات آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری مرحلے میں پیدا ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیرخزانہ اسد عمر سربراہی میں بننے والی ٹیم میں یونس ڈھاگا کا اہم کردار تھا اور انہوں نے مختلف طریقوں سے آئی ایم ایف کے پروگرام کو آسان بنایاتھا، دوسری جانب حفیظ شیخ پروگرام کو’ فرنٹ لوڈڈ‘چاہتے ہیں یعنی مشکل اصلاحات کو گزرتے وقت کے ساتھ لانے کی بجائے پہلے اور فوری مکمل کرنا چاہتے ہیں،اسی وجہ سے اختلافات پیدا ہوئے اور آئی ایم پروگرام طے ہونے سے قبل آخری چند مراحل میں یونس ڈھاگا نے شرکت نہیں کی ۔اپنے عہدے سے مستعفی ہونے والے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے جریدے کو بتایا کہ ان کے استعفے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت ایک مکمل نئی معاشی ٹیم لائی ہے جس کی تمام ترتوجہ آئی ایم ایف پر مرکوز ہے، یوں گزشتہ کئی مہینوں سے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ میں کیے جانے والے اقدامات کی ان کیلئے کوئی اہمیت نہیں۔ ہارون شریف نے کہا کہ کئی ماہ کی کاوشوں کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق مذاکرات فیصلے سے قبل حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں لیکن نئی اقتصادی ٹیم کی تعیناتی اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کی وجہ سے میرے کام کو پس پشت ڈال دیا گیا، سرمایہ کارانتظا ر نہیں کرے گا، اگر پاکستان نہیں، وہ کسی اور جگہ منتقل ہوجائے گا۔ ہارون شریف نے کہا کہ ان کے نزدیک استعفیٰ دینے کا یہ صحیح وقت ہے، اس سے قبل کہ لوگ برے نتائج کے لیے انہیں ذمہ دار ٹھہرائیں۔ رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ پاک،چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کی معاونت کرنے والے اداروں میں سے ایک ہے۔یاد رہے کہ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے کہا ہے کہ ان کے استعفے کی ایک وجہ بیوروکریسی سے مطلوبہ تعاون نہ ملنا بھی ہے اور اس حوالے سے طرز خیال تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ وہ بغیر کسی عہدے کے پاکستان کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں اور وزیراعظم عمران خان سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے کہا ہے کہ ان کے استعفے کی ایک وجہ بیوروکریسی سے مطلوبہ تعاون نہ ملنا بھی ہے اور اس حوالے سے طرز خیال تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ وہ بغیر کسی عہدے کے پاکستان کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں اور وزیراعظم عمران خان سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔ ہارون شریف کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک سے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ہارون شریف کو تحریک انصاف کی حکومت میں چیئر مین بورڈ آف انویسٹمنٹ تعینات کیا گیا تھا۔ یاد رہے گزشتہ روز چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے،