راولپنڈی(ویب ڈیسک)جنوری میں پی ٹی ڈی سی کے 400سے زائد ملازمین کی چھانٹی کرکے نوکریوں سے نکال دیئے جائیں گے۔اس حوالے سےفہرستیں مکمل کرکے اعلیٰ حکام کو بھجوادی گئی ہیں۔صدر ایمپلائز یونین پی ٹی ڈی سی کا کہنا ہے کہ حکومت گولڈن ہینڈ شیک دینا چاہتی ہے، جس میں صرف 3ماہ کی بنیادی تنخواہ، پروویڈنٹ فنڈ
اور گریجویٹی ملے گی ۔ اس حوالے سےاین آئی آر سی سے حکم امتناع لے لیا ہے جبکہ مینجنگ ڈائریکٹر سید انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ 300ملازمین کی چھانٹی کے منصوبے سے کابینہ کو تفصیلی طور پر آگاہ کرچکے ، عمل درآمد سیاحت کے بہترین مفاد میں ہے‘شعبہ سیاحت تنظیم نو کیلئے پرعزم ہیں ۔تفصیلات کے مطابق،حکومت نے گزشتہ برس کیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) کے 400 ریگولر ملازمین کی ملازمتیں گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کے ذریعے ختم کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔ باوثوق ذرائع اور اعلیٰ حکام کے مطابق، اس منصوبے پر 31 جنوری،2020 تک عمل درآمد کردیا جائے گا۔اس حوالے سے فہرستوں کو حتمی شکل دے کر پی ٹی ڈی سی کے اعلیٰ حکام کو بھجوایا جاچکا ہے۔جب کہ دوسری جانب پی ٹی ڈی سی ایمپلائز یونین کے نمائندگان این آئی آر سی سے حکومتی فیصلہ بشمول پی ٹی ڈی سی ریگولر ملازمین کی ملازمتیں ختم کرنے سے متعلق حکم امتناع حاصل کرچکے ہیں۔صدر ایمپلائز یونین ماجد یعقوب نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ این آئی آر سی نے حکومتی فیصلے کے خلاف پی ٹی ڈی سی ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا منصوبہ فیصلے کے خلاف مزاحمت کرنا تھا۔ماجد یعقوب دیگر یونین نمائندگان کے ہمراہ بتایا کہ حکومت نے پہلے 137 ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا ۔تاہم نئے منصوبے کے تحت 400 ملازمین کو نکالا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کا اطلاق کرنا چاہتی ہے مگر پی ٹی ڈی سی میں 20سال سے زائد خدمات ادا کرنے والے ملازمین کو اضافی رقم کے طور پر تین بنیادی تنخواہیں ، پروویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کے بقایا جات ہی ملیں گے۔