اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت خاتمے سے آگاہ کیا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیرمیں آبادیاتی تناسب تبدیلی کے لئے بھارت نے یکطرفہ اقدام اٹھایا، بھارت نے مقبوضہ کشمیرکا کرفیوکے ذریعے محاصرہ کررکھاہے،مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی اقدامات عالمی قوانین،سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے،سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل اور سیکیورٹی کونسل نے نوٹس لیا ہے،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس وقت 9 لاکھ سے زائد بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں موجود ہے، مقبوضہ وادی میں کرفیوکے باعث خوراک اورادویات تک میسرنہیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیشہ سے مذاکرات کے لئے تیارتھے اور تیار ہیں، ڈنمارک کشمیریوں کی مشکلات میں کمی کیلئے کردار ادا کرے۔ وزیرخارجہ ڈنمارک نے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ 2ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال پرتشویش ہے، یقین کشیدگی کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چینی وزیر خارجہ کا آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کا یوم دفاع 6 ستمبر پر پاکستان کے دورے کا امکان ہے۔ممکنہ دورہ ابتدائی شیڈول کے مطابق دو روزہ ہوگا۔ آئندہ سفارتی حکمت عملی پر پاک چین مشاورت کو آگے بڑھایا جائے گا۔ افغان مفاہمتی عمل پر بھی گفتگو ہو گی۔چینی وزیر خارجہ کے پاکستان کے دورے کے دوران کشمیر کے حوالےسے بھی بات چیت ہو گی۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر چین اپنے خدشات کا اظہارکر چکا ہے۔ اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت عالمی سطح پر متنازع ہے، بھارتی اقدام نے چین کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوا متحدہ کے چارٹرڈاور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ چینی مندوب نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ سکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کے مسئلے پر تفصیلی بات ہوئی ہے۔ کشمیر کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سیکیورٹی جنرل اقوام متحدہ نے بھی کچھ دن پہلے بیان دیا۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت عالمی سطح پر متنازع ہے۔ بھارتی اقدام نے چین کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چینی مندوب نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوا متحدہ کے چارٹرڈاور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ اسی طرح پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم جموں کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔ اجلاس پاکستانی وزیر خارجہ کے خط پر طلب کیا گیا۔ نہتے کشمیریوں کی آواز آج اعلیٰ ترین فورم پر سنی گئی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کو قید کیا جا سکتا ہے ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔ پاکستان نے یہ کوشش مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لئے کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔