لداخ (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین اور بھارت کے مابین لداخ سرحدی کشیدگی جاری ہے، ایسے میں چین نے بحرہند میں بھی فوج بڑھانا شروع کر دی ہے جس سے مودی سرکار مزید بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ لداخ میں چین نے جو بھارتی فوج کے ساتھ کیا ابھی اس سے بھارتی فوج سنبھلی ہی نہیں تھی کہ چین سمندر کے راستے سے بھی آ گیا،چین نے بحر ہند میں فوجی قوت میں اضافہ شروع کر دیا ہے، رواں برس گزشتہ ماہ مئی میں سیٹلایٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ جبوتی میں چین فوجی اڈے کو جدید بنا رہا ہے،لاجسٹک سپورٹ یونٹ کی حیثیت سے 2017 میں قائم کئے جانے والے اس اڈے کو ایک بڑے بحری اڈے میں بدلا جا رہا ہے جس میں 1،120 فٹ کا گھاٹ ہے جہاں چینی جنگی جہاز موجود ہی ، اس میں لیاؤننگ طیارہ بردار بحری جہاز بھی شامل ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چین پاکستان میں گوادر بندرگاہ کو مضبوط بنانے کی مہم پر گامزن ہے۔ حالیہ مصنوعی سیارہ کی تصاویر میں بندرگاہ کے اندر اینٹی وہیکل بیر ، حفاظتی باڑ ، سیکنڈری پوسٹس اور ایلیویٹڈ گارڈ ٹاور دکھائے گئے ہیں ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چین بنگلہ دیش کو کاکس بازار میں بحریہ کا اڈہ بنانے میں مدد فراہم کررہا ہے ، اس میں وڑفس ، بیرکس ، گولہ بارود ڈپو اور بحری جہاز کی بحالی کا یارڈ بھی شامل ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ پیپلز لبریشن آرمی کا جبوتی اڈہ ہے جو چین کے بحر ہند کے عزائم کو پوری طرح سے ظاہر کرتا ہے۔ تقریبا 250 ہزار مربع فٹ کے رقبے والا چین کا جبوتی کمپاؤنڈ کوئی معمولی فوجی اڈہ نہیں ہے۔ اس اڈے میں چین کے 10 ہزار کے قریب فوجی رہ سکتے ہیں،
چین کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کا مقصد بنیادی طور پر سمندری قذاقی مشنوں کے لئے ہے ، لیکن تجزیہ کاروں کا دعوی ہے کہ یہ اڈہ دیگر اہم مشنوں جیسے انٹلیجنس اکٹھا کرنے ، اور دیگر عسکری کاروائیوں کے لئے ہے۔ جب ایک دہائی قبل چین نے بحری قزاقی گشت کے لئے صومالیہ کے ساحل پر پہلی بار جنگی جہاز تعینات کرنا شروع کئے تھے ، تو بھارتی تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ چین کے سمندری سلامتی کے مفادات بنیادی طور پر تجارتی ہیں ، اور یہ کہ پیپلز لبریشن آرمی نیوی یا پی ایل اے این بنیادی طور پر بیجنگ کے تحفظ کے لئے ایسا کر رہی ہے اور اس میں انکا تجارتی مفاد ہے،تا ہم اب اس اڈے میں توسیع سے چین کے عزائم بھارت کے لئے خطرہ ہیں۔ چین نے آبدوزوں اور انٹیلیجنس بحری جہازوں سمیت بحری جہازوں کو بڑی تعداد بحر ہند خطہ (آئی او آر) کے مختلف علاقوں میں بھجوایا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق افسوسناک بات یہ ہے کہ چین کے سامنے مودی سرکار دباؤ کا شکار ہے اور کسی قسم کا جواب نہیں دے رہی، چین نے لداخ میں جو کیا اس پر مودی کی خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے، اب بحر ہند میں چین نے فوجی قوت بڑھا دی ہے پھر بھی مودی سرکار خاموش ہے۔ بھارتی میڈیا نے اس بات کا پول بھی کھول دیا کہ بھارتی بحریہ سے چینی بحریہ زیادہ طاقتور ہے، بھارتی بحریہ کے پاس وہ صلاحیت نہیں جو چین کے پاس ہے۔