لاہور: گرین پاکستان پروگرام کے تحت پنجاب میں 4 بڑے نیشنل پارک بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر 5 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب اور وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اشتراک سے گرین پاکستان پروگرام کے تحت پنجاب میں جنگلات اورجنگلی حیات کی بحالی کے حوالے سے کام تیزی سے جاری ہے۔ پنجاب میں اس وقت 4 بڑے نیشنل پارک ہیں جب کہ مزید 4 نیشنل پارکس بنانے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ گرین پاکستان پروگرام پنجاب کے انچارج میاں حفیظ نے پنجاب میں نئے نیشنل پارک بنائے جانے کے منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس نیشنل پارک لال سوہانرا، نیشنل پارک چینجی، اٹک اور روہتاس میں نیشنل پارک اور ریزرو ایریا ہیں تاہم اب مزید 4 نئے نیشنل پارک بنائے جارہے ہیں جن میں چکوال کے علاقہ آڑہ بشارت میں 35 ہزار ایکڑ رقبے پر نیشنل پارک بنایا جائے گا، دوسرا نیشنل پارک مری کہوٹہ کے علاقے کوٹلی ستیاں میں 62 ہزار ایکڑ رقبہ پر بنایا جائے گا اس میں تمام علاقہ بلند و بالا پہاڑوں پرمشتمل ہے۔ تیسرا نیشنل پارک گجرات کے قریب پبی کے علاقے میں 26 ہزار ایکڑ پر بنایا جائے گا اور چوتھا نیشنل پارک اٹک کے علاقہ کھیری مورت میں بنایا جائے گا۔ کوٹلی ستیاں میں چارجنگل ہیں یہاں نایاب نسل کے فیزنٹ اورسب سے چھوٹے سائز کے ہرن جنہیں بارکنگ ڈئیر بھی کہا جاتا ہے ان کی افزائش بھی اسی جنگل کے قدرتی ماحول میں کی جائے گی جبکہ اس نیشنل پارک کوبین الاقوامی معیار کے مطابق ڈویلپ کیا جائے گا۔ اسی طرح چولستان کے علاقے میں جہاں اس وقت سیکڑوں چنکارہ ہرن نظرآتے ہیں اب نایاب نسل کے کالے ہرن بھی چولستان میں چھوڑے جائیں گے تاکہ یہ یہاں کے قدرتی ماحول میں پرورش پاسکیں اوران کے آباد ی میں اضافہ ہو۔ کالا ہرن اس وقت پنجاب کے مختلف چڑیا گھروں اوربریڈنگ سینٹرز میں موجود ہے تاہم جنگل میں کالاہرن ختم ہوچکا ہے۔