سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیرمیں جھڑپ کے قابض فوج کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان شہید جبکہ بھارتی فوجی سمیت پولیس افسر ہلاک ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جنگجوؤں نے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال کے جنوبی حصے میں بھارتی فوجیوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور فوجی ہلاک ہو گیا۔ واقعے کے فوراً بعد بھارتی فورسز نے اضافی نفری طلب کرکے علاقے کو محاصرہ میں لے لیا۔
بعدازاں جنگجوؤںاور بھارتی فوجیوں کے مابین شدید مقابلہ ہوا جس میں ایک نوجوان شیید ہو گیا۔ بھارتی فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ کی خبر ملتے ہی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت مخالف مظاہرے شروع ہو گئے۔ مظاہرین نے گشتی پولیس اور پیرا ملٹری فورسز پر پتھراؤ کیا۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھو ں 4نوجوانوں کی شہادت پر بدھ کے روز ضلع پلوامہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ بھارتی فورسزنے ان نوجوانوںکو منگل کے روز ضلع میں ترال کے علاقے گٹینگو لام میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشددکارروائی کے دوران شہید کیاتھا۔
ضلع پلوامہ میں دکانیں اورکاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے ترال قصبے اور دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس ہلکار تعینات کر دیے ہیں جبکہ دو شہید نوجوانوں عابدا حمد اور اشفاق احمد کو ان کے آبائی علاقوں میں ہنڈورہ اور کھرگھنڈ میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک تھے جنہوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
ادھر جموں ریجن کے علاقے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ ننھی آصفہ کی بے حرمتی اورقتل کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے میں جاری بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بھارت نے 28جون سے شروع ہونیوالی سالانہ امر ناتھ یاترا کیلئے بھارتی فوج کی اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ان میں سے 35کمپنیاں جموں جبکہ 45وادی کشمیرمیں تعینات کی جائیںگی۔ رواں سال امرناتھ یاترا 28جون کو شروع ہو کر26اگست تک جاری رہے گی۔