کراچی: انصارالشریعہ پاکستان کے سربراہ عبداللہ ہاشمی نے انتہائی مطلوب دہشت گرد عبداللہ ہاشمی سے رابطے کا اعتراف کرلیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ دنوں انصار الشریعہ تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی کو کراچی کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی سے گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس کی تنظیم 10 سے 12 اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکوں پر مشتمل ہے جب کہ تنظیم نے خود کو منوانے کے لیے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی۔ ذرائع کے مطابق دوران تفتیش ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی نے انتہائی مطلوب دہشت گرد عبداللہ بلوچ سے رابطے کا اعتراف کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عبداللہ بلوچ عرف حاجی صاحب تمام کالعدم تنظیموں کے لیے اہم امور انجام دیتا ہے اور یہ سانحہ سیہون، شکارپور، درگاہ شاہ نورانی دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ہے جب کہ سانحہ سیہون میں عبدالحفیظ پدنرانی نے عبداللہ بلوچ کی معاونت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق عبداللہ بلوچ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو رہائش اور اسلحہ فراہم کرتا ہے، عبداللہ بلوچ عرف حاجی صاحب اہم سہولت کار عبدالحفیظ گروپ سے بھی رابطے میں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی نے اعتراف کیا کہ انتہائی مطلوب دہشت گرد عبداللہ بلوچ سے رابطہ کیا اور یہ رابطہ عبداللہ بلوچ کے کالعدم تنظیموں سے گہرے مراسم ہونے پر کیا گیا۔ واضح رہےکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں خواجہ اظہار پر حملے کے کیس میں تحقیقات میں مصروف ہیں جس میں اب تک اہم کامیابیاں ملی ہیں۔