لندن: برطانوی ماہرین نے 10 سالہ طبی تحقیقات کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ اپینڈکس کا علاج صرف اینٹی بایوٹکس کے ذریعے بھی ممکن ہے اور اس کے لیے مریض کا آپریشن کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
بڑی آنت کے ساتھ اپینڈکس کہلانے والا ایک عضو موجود ہوتا ہے جو بعض اوقات بچپن سے لڑکپن کی عمر میں بڑا ہوجاتا ہے اور اسے آپریشن کرکے نکالنا پڑتا ہے لیکن امراضِ اطفال کی امریکی انجمن کے تحقیقی جریدے ’’پیڈیاٹرکس‘‘ میں شائع ہونے والی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بارے میں اب تک کی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ اپینڈکس کا علاج آپریشن کے بغیر ہی، صرف اینٹی بایوٹکس کے استعمال ہی سے کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن میں کیے گئے اس مطالعے میں گزشتہ 10 سال کے دوران شائع شدہ ایسے خاص طبی تحقیقی مواد کا ازسرِنو جائزہ لیا گیا جس کا تعلق اینٹی بایوٹکس کی مدد سے اپینڈکس کے علاج سے تھا۔
اس مواد کی روشنی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے ہوجانے والے اپینڈکس کا علاج صرف دواؤں یعنی اینٹی بایوٹکس کے استعمال ہی سے کیا جاسکتا ہے جو آپریشن کے مقابلے میں کہیں کم خرچ اور آسان ہے۔ اس انکشاف کی روشنی میں دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اپینڈکس کے علاج میں اینٹی بایوٹکس کے استعمال سے متعلق ایک وسیع طبی مطالعہ ترتیب دیا جائے تاکہ اس نکتے کی زیادہ واضح طور پر تصدیق کی جاسکے۔