وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی 4 روزہ انسداد پولیو مہم شروع کردی گئی ہے جو 26 ستمبر سے لے کر 29 ستمبر تک جاری رہے گی۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر کا اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، انسداد پولیو مہم کے دوران اسلام آباد کو 21 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے لئے 600 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
شیخ انصر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد 2000 سے پولیو فری سٹی ہے، پولیو مہم میں اچھے نتائج دینے والوں کو انعام دیں گے جب کہ خراب کارکردگی دیکھانے والوں سے بازپرس بھی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہیلتھ سٹی پراجیکٹ کو 2 سال میں مکمل کریں گے۔
بلوچستان کے 30 اضلاع میں بھی 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ صوبائی کو آرڈینیٹر ای او سی بلوچستان سید فیصل احمد کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران 24 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیو مہم کے لئے 6 ہزار 647 ٹیمیں، 5 ہزار 182 موبائل ٹیمیں اور 860 فکسڈ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
فاٹا اور فرنٹیئر ریجنز میں بھی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے جس کے دوران 9 لاکھ 82 ہزار 30 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق انسداد پولیو مہم میں 3 ہزار 996 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، 3 ہزار 599 موبائل ٹیمیں، 292 فکسڈ اور 105 ٹرانزٹ ٹیمیں بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گی۔
کوآرڈینیڑ ای او سی فاٹا محمد اکبر خان کا کہنا ہے کہ چیلنجز کے باوجود کے پی میں انسداد پولیو کی کامیاب کاوشیں کی جارہی ہیں جب کہ پولیو مہم کے لیے سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق رواں سال فاٹا سے صرف 2 کیسز جنوبی وزیرستان ایجنسی سے رپورٹ ہوئے، دونوں پولیو کیسز عارضی بے گھر افراد کی افغانستان سے واپسی کے موقع پر سامنے آئے۔
آزاد کشمیر میں بھی دو روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی ہے جس کے لئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ دوسری جانب تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر لیڈیز ہیلتھ ورکرز نے پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی ہے۔