کراچی/ لاہور / پشاور / کوئٹہ: ملک کے تین صوبوں میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی ہے جب کہ پنجاب میں ہیلتھ ورکرز نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔
کراچی میں 5 روزہ اور ملک کے دیگر شہروں میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا جس کے دوران 5 سال کی عمر تک کے لاکھوں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی، جب کہ پنجاب میں پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہر قائد میں مہم 5 روز تک جاری رہے گی جب کہ صوبہ سندھ کے 21 اضلاع کے 70 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ رواں برس اگست میں کراچی میں 20 ماہ بعد پولیو کا کیس سامنے آیا تھا۔
ادھر پشاور اور فاٹا سمیت خیبر پختونخوا کے 13 اضلاع میں بھی 3 روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی ہے، جس کے دوران پشاور میں 36 لاکھ 55 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ صوبے کے 13 اضلاع صوابی، مردان، چار سدہ، لکی، ڈیرہ، بنوں اور سوات سمیت دیگراضلاع میں بھی مہم شروع کردی گئی ہے۔ پشاور میں پولیو مہم میں 10 ہزار 918 موبائل ٹیمیں، 88 فکسڈ ٹیمیں اور 609 ٹرانزٹ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ جب کہ فاٹا میں فوج کی زیر نگرانی 10 لاکھ 34 ہزار 660 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
بلوچستان کے 19 اضلاع میں پولیو مہم کے دوران 18 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔ صوبے میں پولیو سے بچاؤ مہم میں مجموعی طور پر 6761 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں 5934 موبائل ، 332 ٹرانزٹ پوائنٹس اور 495 فکسڈ پوائنٹس شامل ہیں۔ کوآرڈینٹرایمرجنسی آپریشن سینٹر سید فیصل احمد کے مطابق بلوچستان کے 19 اضلاع میں انسداد پولیومہم عملے کے لئے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب بھر میں پولیو اور ڈینگی ورکرز نے 30 اکتوبرسے یکم نومبر تک ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا۔ پولیو ورکرز نے پنجاب حکومت کی جانب سے پرائیوٹائزائشن اور مستقل ملازمتیں فراہم نہ کرنے کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ متعدد پولیو ورکرز اور ایپکا نے ہیلتھ دفاتر، ڈسپنسریوں کی تالا بندی کردی۔ محکمہ صحت پنجاب نے پولیو ورکرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ورکر ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔