اسلام آباد: نگران وزیراعلی پنجاب کی تقرری پرمسلم لیگ (ن) اورتحریک انصاف میں ڈیڈ لاک کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کے سپرد کردیا گیا ہے۔ اسپیکرپنجاب اسمبلی رانا اقبال کی جانب سے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی میں نگران وزیر اعلی پنجاب کی تقرری پراتفاق نہیں ہوسکا جس کے بعد پروفیسرحسن عسکری، ایاز امیر، ایڈمرل ریٹائرڈ ذکا اللہ اور جسٹس ریٹائرڈ سائرعلی کے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیئے ہیں۔ آئین کے تحت اب الیکشن کمیشن ان چاروں سے کسی ایک کونگراں وزیراعلیٰ پنجاب مقررکرے گا۔پارلیمانی کمیٹی کے آخری اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے تحریک اناف کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکومتی غیر لچکداررویے کی وجہ سے مذاکرات ناکام رہے ہیں، حکومت کو ایاز امیر کے نام پر تحفظات تھے جب کہ ذکاءاللہ کےنام پرہم تحفظات کا شکار تھے۔ حسن عسکری غیر جانبدار تھے، ہم نے ان کے نام پر حکومت کو راضی کرنے کی کوشش کی لیکن حکومت نے اپنے دونوں ناموں میں سے کسی ایک کو لانے کا زوردیا، معاملہ ایک ایک نام پر بھی نہیں آسکا، جس کے بعد اب معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس چلا گیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اپوزیشن نے حکومتی ناموں پراعتراض اٹھائے بغیرمسترد کئے۔