اسلام آباد: جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاک فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے مختلف گیریژنز کے الوداعی دوروں کے ساتھ ہی ملک کے نئے سپہ سالار سے متعلق قیاس آرائیاں مزید تیز ہوگئی ہیں، وزیراعظم نواز شریف نئے آرمی چیف کی تقرری کے لئے اپنے قریبی رفقائے کار سے مسلسل مشاورت کررہے ہیں۔
پاک فوج کی سینیارٹی لسٹ میں لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ سب سے اوپر ہیں۔ اس لیے وزیراعظم نواز شریف بھی ان ہی میں سے ایک کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جب کہ ایک کو آرمی چیف بنانے پر غور کررہے ہیں۔
آئین کے تحت نئے سپہ سالار کا فیصلہ وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہے، وہ سنیارٹی لسٹ میں شامل ان چارسینئر لیفٹیننٹ جرنیلوں کے علاوہ کسی جونیئر لیفٹیننٹ جنرل کو بھی ترقی دے کر فور اسٹار جنرل بنانے کا اختیار رکھتے ہیں جب کہ صدر مملکت مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں۔ وزارت دفاع نئے آرمی چیف کے تقرر کے لیے وزیر اعظم ہاؤس کو سمری بھجوائے گا۔ وزیراعظم سمری میں دیئے گئے ناموں میں سے ایک کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جب کہ ایک کو آرمی چیف (چیف آف آرمی اسٹاف) مقرر کرنے کی تجویز دیں گے، جسے صدر مملکت ممنون حسین رسمی طور پر منظور کریں گے
دوسری جانب پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی تقریب کی تیاریاں شروع ہوگئیں ہیں، تقریب 29 نومبرکی صبح راولپنڈی میں جی ایچ کیو سے ملحقہ ہاکی گراؤنڈ میں ہوگی جب کہ سبکدوش ہونے والے آرمی چیف چھڑی نئے سپہ سالار کے حوالے کریں گے۔
واضح رہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف 29 نومبر کو اپنے عہدے کی مدت مکمل ہونے کے بعد سبکدوش ہورہے ہیں۔