نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 1998 میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جاتی امرا تک سڑک تعمیر کرنے کے الزام میں طلب کرلیا ،20 مئی کو پیش ہوں گےسمن جاری
نیب کا کہنا ہے سڑک کی تعمیر میں مبینہ طورپر بے قاعدگی پائی گئی تھی۔ سڑک کی تعمیر پر اسکول اور ڈسپنسری کا بجٹ استعمال کیا گيا، تفتیش کےمطابق 12 کروڑ 56 لاکھ روپے سے زائد رقم کی کرپشن کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اس کیس میں شہبازشریف بھی نامزد ہیں، چیئرمین نیب نے معاملے کی براہِ ِراست تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے۔
نیب لاہور کےمطابق نواز شریف کے حکم پر سڑک کی چوڑائی 20 سے 24 فٹ کی گئی جس سے لاگت بڑھی اور عوام کا نقصان ہوا،انہوں نےبھائی سے مل کر ذاتی فائدے کیلئےیہ سڑک بنائی ،سڑک کی تعمیر کے لئے ایک اسکول اور ڈسپنسری کا بجٹ بھی استعمال کر دیا گیا، جبکہ ضلع کونسل کے متعدد عوامی منصوبے بند کرنا پڑے ۔
تفتیش کےمطابق 12 کروڑ 56 لاکھ روپے سے زائد رقم کی کرپشن کی گئی،2016ء تک اس کیس کی انکوائری التوا کا شکار رہی،نیب لاہور نے رائے ونڈ روڈ کرپشن سے متعلق ریکارڈ بھی اکٹھاکرنا شروع کر دیا، اس سلسلےمیں ضلع کونسل اور ایل ڈی اے کے افسروں اور ٹھیکیدار کو بھی طلب کیا جائے گا،جبکہ تفتیش مکمل کرکے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا۔
کیس کی تحقیقات کرنےوالی خصوصی ٹیم 2 ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر مشتمل ہے، نوازشریف گزشتہ طلبی پرلندن میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔