آشنا کے ساتھ ملکر خاوند کو قتل کے الزام میں قید ملزمہ تہمینہ پروین نامی خاتون کی لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت منظور
راولپنڈی؛ (پ،ر) آشنا کے ساتھ ملکر خاوند کو قتل کے الزام میں قید ملزمہ تہمینہ پروین نامی خاتون کی لاہور ہائی کورٹکے جج مسٹر جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے ضمانت منظور کر لی تفصیلات کے مطابق تھانہ کہوٹہ کے مشہور قتل مقدمہ میں ملوث تہمینہ پروین نامی خاتون ملزمہ کو سال 2017 میں مقدمہ نمبر 299/17 زیر دفعہ جرم 302 تعزیرا ت پاکستان کی دفعا ت کے تحت گرفتارکیا گیا تھاخاتون ملزمہ تہمینہ پروین پر سسرالیوں نے مبعینہ طور پر خاوند بابر شہزاد کوآشنا کے ساتھ ملکر قتل کرنے کا الزام تھا ،خاوند کو قتل کے الزام میں قید تہمینہ پروین کے وکیل اصغر علی مبارک ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی کی عدالت میں دلائل دیتے ھوے کہا کہ آشنا کے ساتھ ملکر خاوند کو قتل کرنے کا الزام جھوٹا اور بے بنیاد ھے جو صرف ملزمہ اور اسکے والدین کو بلیک میل ،حراساں کرنے کی کوشش ھے ملزمہ خاوند کو قتل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی اور ایک چالیس کلو گرام وزن سے بھی کم وزن والی دبلی پتلی لڑکی اپنے سے کئی گنا صحت مند نوجوان کو ہاتھوں سے گلا گھونٹ کر کیسے مار سکتی ھے پولیس کے سامنے اقرار کی قانون شھادت میں کوئی وقعت نہیں ھے فاضل جج جناب جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے خاوند کو قتل کے الزام میں قید تہمینہ پروین کے وکیل اصغر علی مبارک ایڈووکیٹاور استغاثہ کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ کو دو لاکھ کے ضمانتی مچلکوں پر رھا کرنے کا حکم دیا