لندن (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے خلیج فارس کے عرب ممالک کو 2034 تک ان کے تیل کے ذخائر ختم ہونے کے بارے خبردار کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف نے تیل کا مستقبل اور مالی استحکام کے زیر عنوان اپنی رپورٹ میں 2034 تک خلیج فارس کے عرب
شرط ہارنے پر لڑکی نے اسٹیڈیم میں ہی حیرت انگیز قدم اُٹھا لیا، شائقین اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیے
ممالک کے تیل کے ذخائر ختم ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے عرب ممالک ، بلیک گولڈ پر شدید انحصار رکھتے ہیں اور ان کے پاس مقروض ہونے سے بچنے کے لئے اقتصادی اصلاحات اور اس میں تیزی لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ممالک یعنی بحرین، کویت ، عمان ، قطر ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی تقریبا 70 سے 90 فیصد سرکاری آمدنی کا ذریعہ خام تیل ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق اس بات کے پیش نظر کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور انرجی کی عالمی منڈیوں میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ نے ممالک کو انرجی کے قابل تجدید ذخائر سے استفادے کی جانب آگے بڑھایا ہے اور اس چیز نے خلیج فارس تعاون کونسل کے ممالک کو مالی چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔