وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ حکومت تمام شراکت داروں کی مشاورت سے نیشنل فوڈ سیکورٹی پالیسی کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خوراک تک رسائی تمام شہریوں کا بنیادی حق ہے، حکومت اپنے منشور کے تحت شہریوں کو خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کام کر رہی ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے جنوبی ایشیاکا خطہ بالعموم اور پاکستان بالخصوص متاثر ہو رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے مستقبل میں توانائی کی مانگ میں نمایاں اضافہ کا خدشہ ہے، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے زراعت، پانی کے وسائل اور توانائی کے شعبے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلیوں کے زراعت کے شعبہ پر اثرات کے حوالہ سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے طویل اور قلیل المدتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
دریں اثناء وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے یہاں یو ایس ایڈ کے تحت ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے مزید ایک ہزار کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائے گی تاکہ صوبے کی زراعت کو ترقی دی جاسکے۔
انہوں نےبلوچستان کی زرعی ترقی کے منصوبے کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال بلوچستان کے ایک ہزار کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کی تربیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان میں زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔
انہوں نے اس سلسلہ میں یوایس ایڈ اور ایف اے او کی فنی معاون کو سراہا جن کی مدد سے کسان عورتوں کو بھی تربیت دی گئی ہے۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری زراعت عبدالرحمٰن ،مشن ڈائریکٹریو ایس ایڈر جان گروک اور ایف اے او نے بھی خطاب کیا۔