لندن;سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کیلئے ہارلے سٹریٹ کلینک پہنچ گئے ۔اس موقع پر صحافیوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو گھیر لیا اور سوال کیا کہ” کیا آپ فیصلہ سننے پاکستان جا رہے ہیں“کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس پرمشاورت جاری ہے ،
ابھی وکلا سے مشاورت ہو رہی ہے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 9 ماہ 20 دن سماعت کے بعد ایون فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو 6 جولائی کو سنایا جائے گا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ ہارلے سٹریٹ کلینک سے روانہ ہوگئے۔ تفصیلا ت کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے بعد نواز شریف اپنی بیٹی مریم نوازکے ہمراہ ہسپتال سے رہائش گاہ کی جانب روانہ ہوگئے جبکہ روانہ ہونے سے قبل مریم نواز کا صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہناتھا کہ والدہ کی طبیعت ابھی ٹھیک نہیں ،ان کی صحت یابی کے لئے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف بھی اہلیہ کے ہمراہ ہسپتال سے روانہ ہوچکے ہیں ۔ اس سے قبل کلثوم نواز کی حالت کے حوالے سے ڈاکٹرز نے نوازشریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کلثوم نواز کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ، وینٹی لیٹر کو ابھی نہیں ہٹا رہے ، صورتحال زیادہ نہیں بگڑی لیکن کوئی بہتری بھی نہیں آئی ہے ۔ ڈاکٹر کا کہناتھا کہ ایک اور ریویو کیا جائے گا ، وقت نہیں دے سکتے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطاب
لندن کے ہارلے کلینک میں زیرعلاج بیگم کلثوم نواز کے کمرے میں چھپ کر ایک مشتبہ شخص جس کا نام نوید بتایا جاتا ہے نے داخل ہونے کی کوشش کی تو سیکیورٹی حکام نے اسکو اندر جانے سے روک لیا اور کمرے سے باہر نکال دیا۔واقعہ اسپتال کی پہلی منزل پر پیش آیا جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کے کمرے میں داخل ہونے والے شخص کی شناخت نوید کے نام سے ہوئی ہے۔نوید نے سیکیورٹی کو کارڈ دکھا کر ایسا ظاہر کیا جیسے وہ ہارلے کلینک میں ڈاکٹر ہے۔اس حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ ’فیملی پہلے ہی بہت پریشان ہے اور ایسے لوگ آکر اور پریشان کر رہے ہیں‘۔حسین نواز نے بتایا کہ یہ شخص سیکیورٹی کو بے وقوف بناکر کلثوم نواز کے کمرے تک پہنچا۔ پولیسکلینک میں گھسنے والے شخص کی شناخت چیک کررہی ہے جبکہ پولیس نے حسین نواز سے بھی بیان لیا ہے۔