سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چند آسان طریقوں سے آپ معلوم کر سکتے ہیں کہ آپ کا دماغ مردانہ ہے یا زنانہ۔ایک لمحے کے لیے سکون سے بیٹھ جائیے اور اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں ڈال کر مضبوطی سے پکڑئیے۔ اب معائنہ کیجئے کہ آپ کا کون سا انگوٹھا اوپر ہے؟ اگر آپ کے دماغ میں مردانہ پن غالب ہے تو آپ کا بائیں ہاتھ کا انگوٹھا اوپر ہو گا اور اگر زنانہ پن غالب ہے تو ممکنہ طور پر آپ کے دائیں ہاتھ کا انگوٹھا اوپر ہو گا۔ اب اپنے ہاتھوں کو کھولیے اور اپنی انگلیوں خاص طور پر شہادت کی انگلی اور چھنگلی کے ساتھ والی انگلی (رنگ فنگر) کو دیکھیے۔ آپ دیکھیں گے کہ عموماً مردوں میں چھنگلی کے ساتھ والی انگلی شہادت کی انگلی سے قدرے لمبی ہوتی ہے جبکہ خواتین میں عموماً دونوں انگلیوں کی لمبائی یکساں ہوتی ہے۔حیران کن طور پر آپ کے ہاتھ آپ کے دماغ کی جنس کو ظاہر کرتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے آپ کا دماغ آپ کی جنس کا عکاس ہوتا ہے۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ مرد مخفی حقائق اور اشیاءمثلاً کاروں وغیرہ سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔دوسری طرف خواتین ذہنی ہم آہنگی اور دوسروں کے احساسات اور ضروریات کو سمجھنے اور پورا کرنے کی صلاحیت میں مردوں سے بہتر ثابت ہوئی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مردانہ قوت دو قسم کی ہوتی ہے ایک جسمانی قوت دوسری جنسی قوت یہ دونوں لازم ملزوم ہیں۔ جسمانی قوت انسانی جسم کی قوت و توانائی کانام ہے جو تمام اعضا میں مجتمع ہوتی ہے۔ اس قوت کے ذریوے آدمی وہ تمام کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جو جسم کی قوت سے سر انجام پاتے ہیں ان میں بوجھ اٹھانا بھی شامل ہے۔دوسری قوت جنسی قوت ہےجسے عرف عام میں مردانہ طاقت کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ انسان کے جسم کے اندر ویرج یعنی مادہ منویہ کی طاقت سے تعلق رکھتا ہےانسانی زندگی کےلئے یہ دونوں طاقتیں لازمی ہیں۔ کیونکہ ایک طاقت کے ذریعے روز مرہ کے کاموں کو سر انجام دینا ضروری ہوتا ہے اور دوسری طاقت کے ذریعے نسل کی پیداوار کا اہم ترین کام لینا مقصود ہوتا ہے اس لئے ان دونوںکی اہمیت اپنی اپنی جگہ انتہائی اہم ہے۔ انسانی زندگی میں دونوں کا صحت مند اور توانائی کا مظہر ہونا ضروری ہے۔