راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو کورونا وائرس کی وباء کے خلاف سول انتظامیہ کی امداد تیز کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیرِ اعظم عمران خان کی نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی ہے، وزیرِ اعظم سے ملاقات کے بعد انہوں نے پاک فوج کو سول انتظامیہ کی امداد تیز کرنے کی ہدایت کی۔آرمی چیف نے ہدایت کی ہے کہ انفرادی طور پر کورونا وائرس سے اپنا بچاؤ کرنا درحقیقت اجتماعی حفاظت کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہر انفرادی حفاظتی قدم اہمیت کا حامل ہے، پہلے انفرادی طور پر ذمے دار شہری بننا ہے تاکہ اجتماعی سطح پر حکومتی، اداروں کی کوششیں کامیاب ہو سکیں۔سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ حکومت اور محکمۂ صحت کی کورونا وائرس کے حوالے سے ہدایات پر عمل کرے، ایسا کرنے سے ہی قومی کوشش کامیاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خطرہ ایک ذمے دار اور پرعزم قوم کو شکست نہیں دے سکتا جیسا کہ چین نے کر دکھایا ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاک فوج قومی کوشش کا حصہ ہوتے ہوئے اس ذمے داری کو ادا کرے گی، ہم کورونا وائرس سے قوم کی حفاظت کے عمل کو مقدس فریضے کے طور پر انجام دیں گے۔آرمی چیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ انفرادی نظم و ضبط اور باہمی تعاون تمام اداروں کی کوششوں کو یکجا کرے گا، اسی میں ہی قومی کامیابی ہو گی۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں تباہی مچانے کے بعد کورونا وائرس نے اب پاکستان میں اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد ابھی تک پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد519 ہو گئی ہے جبکہ 3افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے لیکن اس میں ابھی تک کسی قسم کی کوئی کامیابی سامنے نہیں آئی۔ اسی سلسلے میں چیف آرف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ نے فوج کو سول انتظامیہ کی امداد تیز کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔احکامات جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم وائرس سے قوم کی حفاظت کے عمل کو مقدس فریضے کے طور پر سرانجام دیں گے۔بات کرتے ہوئے آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ انفرادی طور پر اپنی حفاظت کرتا درحقیقت اجتماعی حفاظت کی بنیاد ہے، اس لئے ہمیں انفرادی طور پربھی کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ہر ممکن کام کرنا چاہیئے۔