کراچی: پولیس اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے جامعہ کراچی کی اسٹاف کالونی سے انصار الشریعہ کے 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور اب تک متعدد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خواجہ اظہار پر حملہ میں ملوث کالعدم انصار الشریعہ سے تعلق رکھنے والے عبدالکریم سروش صدیقی کو اس کے 3 ساتھیوں سمیت گرفتار کیا تھا جو جامعہ کراچی کے طالب علم تھے جس کے بعد فورسز نے جامعہ کی مسلسل نگرانی شروع کردی تھی اور جامعہ کے طلبا کا ریکارڈ خفیہ اداروں کو دینے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ جامعہ کراچی کی اسٹاف کالونی سے لیکچرار کو ان کے بیٹے سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر ایک پھر جامعہ کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر انصارالشریعہ کے 3 مزید دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے قبضے سے اسلحۃہ، موبائل فون اور لیپ ٹاپ برآمد کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالکریم سروش صدیقی کے پیچھے کوئی بڑا ماسٹر مائنڈ ہے، ملزم کا گروپ نو لڑکوں پر مشتمل تھا، ملزم کے دیگر دوستوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہے۔