اسماء قتل کیس کا ملزم گرفتاراسماء کو 25 دن پہلے قتل کیا گیا تھا ماضی میں اس قسم کے کیسز میں ہمارا ریزلٹ گھنٹوں میں نکلتا ہے مشال قتل کیس کا رزلٹ تین دن بعد نکلا تھا مشکلات کے باوجود اسماء قتل کیس 25 دن میں حل کیا گیا
مردان: (ویب ڈیسک) کے پی پولیس فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کرہی ہے چھبیس فیصد اقدام 18 اغوا برائے تاوان بھتہ 79 اور دہشت گردی میں 74فیصد کمی آئی اسطرح کے کیس میں پولیس کو عوامی سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے پچیس یوم میں کے پی پولیس تفتیش سمیت دیگر مشکلات سے گزری ہے تحقیقات سے قبل تفصیلات انویسٹی گیشن کو متاثر کر تا ہے
یہ شہیدوں کی فورس ہے ہمارے ہر رینک کے جوان نے قربانی دی ہے مقتولہ اسماء کے خاندان کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے شروع سے ہم پر اعتماد کیا دیہی علاقے میں رات کے اندھیرے میں اسماء کو قتل کیا گیا اسماء کے خاندان کو کسی پر شک بھی نہیں تھا اس رات اسی گاوں میں شادی جس میں شرکت کے باہر سے بہت سارے مہمان آئے تھے
گنے کے پتے پر گرے خون کے ایک قطرے سے کیس ٹریس ہوا
بچے کے جسم پر میں ڈی این اے نگٹیو تھا پولیس افسران نے 16 کنال کے کرائم سین سے بہت ہی کم چیزی اکٹھے کی انٹلیجنس انٹرویز اور سائنسی طریقوں سے مدد لی ہم نے 25 دنوں میں اس کیس میں کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا کوہاٹ کے عاصمہ رانی کے خاندان نے بھی ہم پر اعتماد کیا ہے کوہاٹ قتل کیس میں دو ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں ملزمان سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ موٹر سائیکل اور گاڑی برآمد کرلی گئی
ڈی آئی جی مردان نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ایک طرف ناخن کے نشانات اور انگلیوں کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی تمام علاقے کا سروے کیا سراغ رساں کتوں کی مدد لی اور ڈیٹا اکٹھا کیا رپورٹ آنے کے بعد دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا دوران تفتیش ایک ملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا لڑکا گنا دینے کے بہانے اسماء کو کھیتوں میں لے گیا جہاں اس نے بچی کے ساتھ ذیادتی کی کوشش کی بچی کی چیخ و پکار پر ملزم نے گلا دبا کر اسکو قتل کردیا ملزم نے واردات کے بعد یہ سارا قصہ دوست کو بھی بتایا تھا جس نے پولیس کے سامنے اس بات کی تصدیق کردی