کراچی (آئی این پی ) انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کیس میں وسیم اختر کی 25 ہزار روپے کی ضمانت منظور کر لی جبکہ روف صدیقی کی ضمانت میں توسیع کر دی ، دوسری جانب عدالت نے اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے دو مقدمات میں بانی ایم کیو ایم، فاروق ستار،حید عباس رضوی سمیت 22 ملزمان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں مئیر کراچی وسیم اختر کو جیل سے لایا گیا جبکہ رؤف صدیقی اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن بھی عدالت میں موجود تھے۔ رؤف صدیقی کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ایک ہی جیسے الزام میں کئی مقدمات بنا دیے گئے ہیں۔ اس مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ عدالت نے وسیم اختر کی 25 ہزار روپے کی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے روئف صدیقی کی ضمانت میں یکم دسمبر تک توسیع کر دی۔ وسیم اختر کے خلاف تھانہ سپر ہائی وے میں اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج ہے ۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری دو مقدمات کی سماعت بھی ہوئی۔ مفرور ملزمان کی عدم پیشی پر عدالت نے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے بانی ایم کیو ایم، فاروق ستار،حید عباس رضوی سمیت 22 ملزمان کے ایک بار پھرناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔