اسلام آباد: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں وزارت داخلہ کی جانب سے ان کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ جمع کرادی گئی۔جسٹس یحیٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس یاور علی اور جسٹس طاہرہ صفدر بھی بینچ کا حصہ ہیں۔سماعت کے دوران وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے پرویز مشرف کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق 7 میں سے 4 پراپرٹیز ملزم پرویز مشرف کی ہیں۔
خصوصی عدالت نے وزارت خارجہ کے حکام کو 30 منٹ میں طلب کرلیا۔جب کہ سماعت کے دوران وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف کو دبئی میں گرفتار کرنے کے لئے وارنٹ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم دیا جائے۔
وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف علاج کا بہانا کر کے ملک سے گئے اور وہ شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے پائے گئے۔وکیل استغاثہ نے دلائل میں کہا کہ شکایت داخل کرنے کا مقصد پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنا نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مقدمے کا فیصلہ کیا جائے جب کہ خصوصی عدالت پرویز مشرف کے فوجی اعزازات واپس لینے کا حکم بھی دے سکتی ہے۔اکرم شیخ نے کہا کہ ماضی میں وفاقی حکومت کی طرف سے فوجی اعزاز واپس لینے کی مثالیں موجود ہیں۔