راولپنڈی(ویب ڈیسک) سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کوراولپنڈی کی تاریخی اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیااور جیل سے باہر نکلتے ہی میڈیا سے گفتگو میں فیصل رضاعابدی کاکہناتھاکہ جیل کو میں نے اپنے لیے باعث اصلاح سمجھا، اپنے تلخ رویے کو وہیں دفن کر کے آیا ہوں۔ سابق سینیٹر و پی پی رہنما کاکہناتھاکہ ہم نے عدلیہ کے احترام کو عملاً ثابت کیا۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں رہنے کا فیصلہ 15دن میں کروں گا، اگر سیاست نہ کی تو پاکستان میں نہیں رہوں گا جبکہ زیادہ چانسز میرے پاکستان سے ہجرت کرکے بیرون ملک منتقل ہوجانے کے ہیںتاہم اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے ۔ہ اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا تاہم گزشتہ روز ٹرائل کورٹ نے عابدی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل سابق سینیٹر کی 2 مزید مقدمات میں بھی ضمانت منظور ہوچکی ہے، فیصل رضا عابدی کیخلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہی، 19 دسمبر کو سپریم کورٹ نے ملزم کی توہین عدالت کیس میں معافی کو منظور کرتے ہوئے ازخود نوٹس خارج کردیا تھاپیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر نے ایک ویب ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران عدلیہ اور چیف جسٹس کیخلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی۔