لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے نے 1990 کے انتخابات میں مبینہ طور پر انٹر سروسز ایجنسی سے رقم وصول کرنے سے متعلق اصغر خان کیس میں ٹھوس شواہد موصول ہونے تک سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو سمن نہ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے اس مقدمے میں ملوث آئی ایس آئی کے دیگر عہدیداروں کے بیانات قلمبند کریگی اور اگر نواز شریف کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پایا گیا تو انہیں طلب کیا جائے گا۔ بصورت دیگر اس ضمن میں کچھ سال قبل نواز شریف کے قلمبند کرائے گئے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائیگا جس میں انہوں نے رقم وصول کرنے کی تردید کی تھی۔واضح رہے کہ 2015 میں نواز شریف نے ایف آئی اے کی 4 رکنی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مطابق سپریم کورٹ نے 7 مئی کو اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل احسان صادق کی سربراہی میں ایف آئی اے کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے سابق آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کے بیانات ریکارڈ کیے۔