counter easy hit

پابندی ہٹنے کے بعد بھی ’مالک‘ کو مشکلات

Ashir azeem's maalik facing difficulties despite ban removed by the Court

Ashir azeem’s maalik facing difficulties despite ban removed by the Court

پاکستانی فلم ’مالک‘ کے ہدایت کار عاشر عظیم کا کہنا ہے کہ وہ خوش ہیں کہ ان کی فلم ’مالک‘ کی ملک میں نمائش پر سے پابندی ہٹادی گئی۔

 ایک رپورٹ کے مطابق نے کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ ’مجھے خوشی ہوئی کہ فلم مالک پر سے پابندی ہٹا کر اسے دوبارہ سینما گھروں میں پیش کرنے کی اجازت دی جارہی ہے، اب شائقین کو چاہیے کہ وہ یہ فلم ضرور دیکھیں تاکہ انھیں اس بات کا اندازہ ہو کہ فلم میں ایسا کچھ نہیں تھا جس کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کی گئی‘۔

فلم پر پابندی عائد ہونے کی کہانی

عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ 6 ماہ قبل ’مالک‘ کو ملک کے تینوں سنسر بورڈز کی رضامندی کے ساتھ ریلیز کیا گیا، ان کے مطابق یہ فلم سینما گھروں میں 19 روز تک دکھائی گئی جس کے بعد سندھ حکومت نے اس پر پابندی عائد کردی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ چار گھنٹے بعد سندھ حکومت نے تو اس پر سے پابندی ہٹا دی تاہم بعد میں وفاقی حکومت نے بغیر کوئی وجہ بتائے اس کی اسکریننگ پر 1973 کے آرڈیننس کے تحت پابندی لگادی۔

عاشر عظیم نے مزید بتایا کہ جب وہ اس معاملے کو لے کر عدالت گئے تو وفاقی حکومت نے انہیں 200 لوگوں کی ایک فہرست پکڑا دی جس پر ان کے نام اور نمبر تحریر تھے اور کہا کہ ان لوگوں نے فلم پر اعتراض کیا ہے، انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ان نمبروں میں سے ایک شخص کو کال کی تو انہوں نے کہا کہ اس نے کبھی بھی اس فلم پر اعتراض نہیں کیا اور وہ خود سنسر بورڈ کے لیے کام کرتے ہیں۔

عاشر کے مطابق انہیں اس بات سے اندازہ ہوا کہ وفاقی حکومت نے اس معاملے پر ان سے جھوٹ بولا، وہ ایک ایک نمبر پر کال کرنا صحیح نہیں سمجھتے اس لیے انہوں نے وہ فہرست میڈیا کو دے دی، عاشر عظیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک نجی چینل کی رپورٹر نے اس معاملے پر ایک شو کیا تھا جس دوران انہوں نے ان تمام افراد کو کال کی تاہم سب کا ہی یہ کہنا تھا کہ انہوں نے فلم کے حوالے سے کوئی شکایت درج نہیں کروائی۔

عاشر عظیم کا اس حرکت کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسا پاکستان کی تاریخ میں کسی فلم کے ساتھ پہلی بار ہوا ہوگا جب اسے سنسر بورڈ کی جانب سے منظور کرلیا گیا ہو اور یہ 19 روز تک سینما گھروں میں پیش کی جائے تاہم پھر اس پر جھوٹا الزام لگا کر اس پر پابندی لگادی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چھ ماہ بعد چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندی کو کالعدم قرار دے دیا، عاشر عظیم کے مطابق یہ چھ ماہ ان کی ٹیم کے لیے کافی مشکل تھے۔

مالک کا مستقبل

عاشر عظیم نے میڈیا کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلم کو دوبارہ سے سینما گھروں میں پیش کرنا کافی مشکل ہے کیوں کہ اس دوران تمام سینما گھر دوسری فلموں کے لیے فروخت ہوچکے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا ہے اب فلم دوبارہ وہ اہمیت حاصل نہیں کرسکتی جو اسے کرنی چاہیے تھی، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ لوگ اب اس فلم کو خود دیکھیں گے اور انہیں اس بات کا اندازہ ہوگا کہ اس میں ایسا کچھ بھی نہیں جس کے باعث اس پر پابندی عائد کی جائے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website