اسلام آباد(ایس ایم حسنین)اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے راہنمائوں کی طویل نظربندی اور قیدوبند کے دوران صحت کی بگڑتی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو کشمیری حقوق گروپ دختران ملت کی بانی آسیہ اندرابی کی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات سے متعلق خطوط میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے خط میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا تھا کہ دنیا کو کشمیر میں ’جائز اور مقامی تحریک آزادی پر سسٹیمک کریک ڈاؤن‘ کے لیے بھارت کو ’فری پاس‘ دینے سے روکنا چاہیے۔ نیویارک میں پاکستانی سفیر منیر اکرم کا کہنا تھا کہ بھارتی عدلیہ کی جانب سے کشمیریوں کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کے لیے کم جھکاؤ دکھانے کے ساتھ ہی آسیہ اندرابی اور ان کے ساتھیوں کی زندگیوں کو حقیقی خطرہ منڈلا رہا ہے جو ان کے عدالتی قتل کی حقیقی امکان کو دیکھ رہے ہیں۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مائیکل بیچلیٹ کو لکھے گئے اسی طرح کے ایک خط میں جنیوا میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ عالمی ادارے کی ’بروقت مداخلت انصاف کے قتل کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بھی ’مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور استثنیٰ کے ظالمانہ چکر کو توڑنے میں مدد کرسکتی ہے‘۔ خلیل ہاشمی نے لکھا کہ آسیہ اندرابی کو بچانے کے لیے بروقت ردعمل دے کر اقوام متحدہ ’کشمیری لوگوں خاص طور پر خواتین رہنماؤں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو امید کا ایک سخت پیغام‘ بھی بھیجے گی۔ واضح رہے کہ آسیہ اندرابی جنہیں 18 جنوری کو شام کورٹ کی جانب سے سزا سنائے جانے کا خطرہ ہے کشمیری حقوق گروپ دختران ملت کی بانی ہیں۔ کشمیر کی صورتحال پر اپنی سالانہ رپورٹ میں واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے ایک تھنک ٹینک یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے نشاندہی کی کہ ’جنوبی ایشیا کے مسلح جوہری حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر ایک مرتبہ پھر بڑے فلیش پوائنٹ کے طور پر ابھرا ہے‘۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان نے کشمیری رہنماؤں کی مسلسل قید اور صحت کی خراب صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ان رہنماؤں میں کشمیری تنظیم کی بانی رہنما ‘دختران ملت’ اور ‘کشمیر کی آئرن لیڈی’ آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں۔
ترجمان نے کہا تھا کہ کشمیری رہنماؤں کو اپنے سیاسی نظریات کی بنیاد پر قید اور تشدد اور غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آر ایس ایس، بی جے پی حکومت کی انتہا پسندانہ ذہنیت کی حقیقی عکاس ہے جس کو کشمیری عوام کے انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور انسانی حقوق اور انسان دوست تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری رہنماؤں کے ساتھ بھارتی حکومت کے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں اور اس کے خلاف فوری طور پر آواز اٹھائیں اور غیر قانونی حراست سے رہائی دلوائیں۔