اسلام آباد: فیڈرل فلڈکمیشن کے چیئرمین احمد کمال کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی آبی وسائل کو بتایا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اڑھائی ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیاہے، فنڈز ملنے سے سیلاب کی روک تھام کے منصوبوں کی تکمیل میں مدد ملے گی، کمیٹی نے سیلاب کی روک تھام کیلئے فیڈرل فلڈ کمیشن کی کار کردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا، کمیشن کی باتیں محض زبانی جمع خرچ ہیں عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی آبی وسائل کا اجلاس نواب یوسف تالپور کی زیر صدارت ہوا، فیڈرل فلڈکمیشن کے چیئرمین بتایا کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے 332 ارب روپے لاگت کے دس سالہ فلڈ پروٹیکشن پلان کی منظوری دی جا چکی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان میں واٹر سیکٹر کو نظرانداز کیا گیا پانی کے منصوبوں کیلئے بہت کم فنڈنگ جاری ہوئی، فیڈرل فلڈ کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں پاکستان کا کوئی مستقل انڈس واٹر کمشنر ہی نہیں بھارت کے ساتھ متنازع آبی منصوبوں پر کیسے بات ہو گی۔ انہوں نے بتایا گزشتہ سالوں کے مقابلے میں اس سال برف باری زیادہ ہوئی ہے مون سون سے متعلق محکمہ موسمیات مئی میں اپنی پیش گوئی کرے گا، تاہم دو تین سال بعد سیلاب کا خدشہ ہو تا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جب ابھی تک کو ئی پیش گوئی ہی نہیں تو سیلاب کی بات کرنا قبل از وقت ہے، رکن کمیٹی مریم اورنگ زیب نے کہا فیڈرل فلڈکمیشن کا ڈیٹا ہی بہت پرانا ہے معلوم نہیں کمیشن کرتا کیا ہے چیئرمین فیڈرل فلڈکمیشن ہر معاملہ دوسرے اداروں کی طرف ریفر کر رہے ہیں مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ حقیقت ہے جب سیلاب آتا ہے صرف مدد کیلئے فوج ہی ہوتی ہے۔