جنوبی کوریا: ایشیا میں خواتین اپنی ناک کو ہموار اور خوبصورت رکھنے کےلیے اپنے نتھنوں میں دھاتی پیچز رکھ رہی ہیں جنہیں ’نوز لفٹر‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس طرح ان کی ناک ایشیائی سے یورپی خواتین کی تیکھی ناک جیسی دکھائی دیتی ہے اور ناک پتلی اور نوک دار ہوجاتی ہے۔ نوز لفٹر دو چھوٹے سلیکون پیچز پر مشتمل ہے جن کی لمبائی دو سے تین سینٹی میٹر ہے اور انہیں فکس رکھنے کےلیے دو ہک یا آنکڑے بھی دیئے گئے ہیں۔
ان پیچوں کو ناک میں احتیاط سے 45 درجے کے زاویئے پر پھنسایا جاتا ہے اور ناک فوری طور پر خوبصورت شکل اختیار کرلیتی ہے جس کےلیے مہنگی سرجری اور اخراجات کی ضرورت نہیں رہتی۔ سب سے پہلے دو سال قبل یہ رجحان جنوبی کوریا میں دیکھا گیا اور اس کے بعد مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک میں بھی خواتین نے اسے اپنا کر چہرے کو دلکش بنارہی ہیں۔
نوز لفٹ سے کئی طرح کے ناکوں کو سیدھا رکھا جاسکتا ہے لیکن یہ تمام ناکوں کو علاج اس سے ممکن نہیں بالخصوص بہت چپٹی ناک، اوپر کی جانب گھومی ہوئی ناک، اور بلبلہ نما نتھنوں کو اس سے بمشکل ہی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن نوز لفٹ کے ذریعے صرف تیس سیکنڈ میں ناک کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
تاہم ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ بار بار یہ پیچ ناک میں لگانے اور نکالنے سے ناک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی مکوائری یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ ہاروے کہتے ہیں کہ ایک جانب تو ناک میں ٹھوس شے ڈالنے سے زخم ہوسکتے ہیں اور دوسری جانب بار بار نرم ہڈی کو پھیلانے اور سکیڑنے سے بھی ناک ٹیڑھی ہوسکتی ہے۔ گزشتہ برس تائیوان میں ایک خاتون کا پیچ ناک میں ٹوٹ کر پھنس گیا تھا اور انفیکشن سے ان کی ناک کٹتے کٹتے رہ گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ نوزلفٹ کا انفیکشن دماغ کے اندر پہنچ کر اسے نقصان پہنچاسکتا ہے۔ ڈاکٹروں نے خواتین کو خبردار کرتے ہوئے ناک کو ہموار بنانے والے اس فوری طریقے سے باز رہنے کی تلقین کی ہے۔