کراچی (ویب ڈیسک) وفاقی وزیرِ بحری امور علی زیدی نے ایک تہلکہ خیز ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کر دی۔ تفصیلات کے مطابق کل علی زیدی نے سوشل میڈیا پر ہی اعلان کیا تھا کہ وہ ایک سرپرائز تہلکہ خیز ویڈیو جاری کرنے والے ہیں جو آج انہوں نے ٹوئٹر پر جاری کردی ۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان کی ویڈیو جاری کر دی جس میں حبیب جان مختلف انکشافات کر رہے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آج جاری کی گئی عزیر بلوچ کے ساتھ حبیب جان کی ویڈیو کے ساتھ علی زیدی نے لکھا ہے کہ جرم اور سیاست ساتھ ساتھ چلتے رہے، مافیا ڈان آصف زرداری اور ان کے ساتھی قادر پٹیل ایک بار پھر بے نقاب ہو گئے، زرداری اور قادر پٹیل کو حبیب جان نے بے نقاب کر دیا، جو سارے معاملے میں شامل تھے۔حبیب جان کا اس ویڈیو میں کہنا ہے کہ 2012ء کے آپریشن کے بعد پیپلز پارٹی نے عزیربلوچ سےدوبارہ رابطہ کیا، اور عزیر بلوچ کو راضی کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے 5 کروڑ روپے نقد دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ لیاری آپریشن کے بعد عزیر بلوچ دوبارہ پیپلز پارِٹی میں شامل ہوگئے،تو وہاں قائم علی شاہ بھی گئے، شرمیلا فاروقی اور فریال تالپور بھی گئیں۔حبیب جان نے کہا کہ میرے دفتر پراٹیک ہوا، جس میں میرا بھائی شہید ہوا، بقول چوہدری اسلم، رحمٰن ملک تمام معاملات کا سرغنہ مجھے گردانتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایک گروپ پورے کراچی میں آئی جی سندھ تک کے ٹرانسفر کرتا تھا، وزارتِ داخلہ رحمٰن ملک کی صورت میں ان کےدروازے پرکھڑی رہا کرتی تھی۔آصف علی زرداری نے بھی عزیر بلوچ سے ملاقات کی، زرداری صاحب کا پیغام آیا کہ وہ عزیر بلوچ سے ملنا چاہتے ہیں اور انہیں (عزیر بلوچ کو) قادر پٹیل کے ساتھ ان سے ملنے جانا ہے۔حبیب جان نے کہا کہ زرداری صاحب کی خواہش تھی کہ ا ن کے منہ بولے بھائی لیاری سے الیکشن لڑیں، مظفر ٹپی آن ٹپکے جس سے جھگڑے کی بنیاد شروع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ یارانے بڑے تھے ہمارے، زرداری بھی یاروں کے یار ہیں، اس میں کوئی شک نہیں، ٹپی صاحب ایک دن دندناتے ہوئے فیصل رضا عابدی اور چوہدری اسلم کے ساتھ 50 گاڑیوں کے اسکواڈ میں لیاری پہنچ گئے۔حبیب جان نے مزید بتایا کہ اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر کا فون آیا کہ یہ آپ نے کیا کیا؟ میں نے کہا کہ کراچی کے بلوچ متحد ہو رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت خطرے میں آئی تو عزیر بلوچ کے پیپلز پارٹی سے تعلقات ختم ہوگئے۔ Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 109