اسلام آباد (ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بطور چیف جسٹس پہلا فیصلہ سناتے ہوئے منشیات کے کیس میں گرفتار شخص کی سزا میں کمی کی درخواست مسترد کر دی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ ایوان صدر میں حلف برداری کیتقریب کے بعد سپریم کورٹ پہنچے جہاں انہیں کمرہ عدالت نمبر ایک میں تین فوجداری مقدمات کی سماعت کرنا تھی۔چیف جسٹس نے بطور چیف جسٹس پہلا کیس نور محمد کی سزا میں کمی کا سنا اور عدالت نے منشیات کے کیس میں سزایافتہ نور محمد کی سزا میں کمی کی درخواست کو مسترد کردیا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ اس کیس کے گوا ہ سرکاری ملازمین تھے جن کا مجرم سے کوئی عناد نہیں تھا۔اس کیس میں نورمحمد کو بارہ سو گرام چرس رکھنے پر ساڑھے چار سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی تاہم عدالت نے سزا میں کمی کی درخواست کو مسترد کردیا۔واضح رہے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 26 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمعہ کو ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں ان سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان،سپریم کورٹ کے جج صاحبان، وفاقی کابینہ کے ارکان، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، سروسز چیفس، گورنرز، وکلاء اور دیگر نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954ء کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1969ء میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ملتانسے میٹرک کیا انہوں نے 1971ء میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن لاہور سے انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نی1973ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کرتے ہوئے اول پوزیشن حاصل کی اور بعدازاں 1975ء میں یونیورسٹی آف پنجاب سے انگلش لینگوئج اور لٹریچر میں ماسٹرز کیا۔1978ء میں کوئنز کالج‘ یونیورسٹی آف کیمبرج برطانیہ سے ایل ایل ایم کیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ 13 نومبر 1979ء کو لاہور ہائیکورٹ جبکہ 12 ستمبر 1985ء کوسپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ کی حیثیت سے انرول ہوئے۔ وہ آئین و قانون کے حوالے سے کئی کتب کے مصنف ہیں جبکہ مختلف آئینی و قانونی مسائل پر ان کے متعدد مضامین و تحقیقی مقالے بھی شائع ہوچکے ہیں۔ چیف جسٹس 21 مئی 1998ء میں لاہور ہائیکورٹ جبکہ 18 فروری 2010ء کو سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔ انہوں نے اب تک تقریباً 19 برسوں کے اپنے کیریئر کے دوران تقریبا 55 ہزار مقدموں کے فیصلے کئے۔