کراچی: آصف زرداری اور عمران خان کے درمیان ممکنہ ملاقات کی خبریں زور پکڑنے لگیں۔ پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ ن سے دور رکھنے کیلئے تحریک انصاف کے قریب کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اس وقت سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے اور انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے گٹھ جوڑ جاری ہے۔اس حوالے سے ایک جانب توپاکستان تحریک انصاف اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر نمبر گیم پوری کرنے کی فکر میں ہے
تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مخالفین نے بھی تحریک انصاف کو ٹکر دینے کی مکمل تیاری کر لی ہے اور ہم خیال جماعتوں کے نام سے اتحاد بنا لیا ہے۔ اس سارے عمل میں پاکستانی سیاست کا بہت بڑا اور منجھا ہوا نام سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کی جارہی ہے جبکہ بلاول بھٹو بھی اپنی ابتدائی بیان بازی کے بعد خاموش ہیں۔انکی اس پر اسرار خاموشی کو اب کھل کے ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر تبصرے ہونے لگے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر شاہد مسعود کا دعویٰ ہے کہ آصف زرادری عمران خان سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے ہیں اور اس سب کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی ،،تحریک انصاف سے راہ و رسم بڑھانا چاہتی ہے۔شاہد مسعود کے دعوے کے مطابق آصف زرداری کا انتہائی اہم اور قریبی شخص عمران خان کے دست راست سے رابطے میں ہے اور یہی وجہ ہے کہ آصف زرداری نے کل جماعتی کانفرنس کے اعلامیے کو مسترد کیا اور واضح کردیا ہے کہ انتخابات کے نتائج کو لے کر کسی بھی قسم کا احتجاج نہیں ہوگا۔اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا بتانا ہے کہ پارٹی نے پی ٹی آئی کے لئے دروازے مکمل بند نہیں کئے اور تعاون کے سلسلے میں ڈیل کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔وفاق میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہاتھ ملانے کیلئے پیپلز پارٹی پر دباؤ ہے تاکہ عمران خان اگلے 5 برس آسانی سے حکومت کرسکیں۔ پیپلز پارٹی قیادت کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ آصف زرداری اور عمران خان کے درمیان ممکنہ ملاقات کی افواہیں بے بنیاد نہیں ہیں، خفیہ قوتیں پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ ن سے دور رکھنے کیلئے کوشاں ہیں۔ پی پی پی کے ایک رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ غیر سرکاری بات چیت جاری ہے۔