اسلام آباد: ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کے سابق مشیر اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی نواب لغاری کے مبینہ اغوا کے معاملے پر سیکریٹری داخلہ اور دفاع کو ہر صورت طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اخترکیانی نے نواب لغاری کی بازیابی کے لیے دائردرخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران تفتیشی افسرنے کہا کہ مغوی ایک قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تحویل میں ہے، یہ نہیں بتا سکتا کہ کس ادارے کی تحویل میں ہے، وقت دیا جائے تو آئندہ سماعت پر ادارے کی نشاندہی کردوں گا۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر کو مزید وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ میں نے شہریوں کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے، جس کی ہر صورت پاسداری کروں گا، مغوی کو ہر صورت بازیاب کرایا جائے، سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہوں، اگر مغوی بازیاب نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کے خلاف پرچہ دوں گا اور انہیں جیل بھجواؤں گا۔ واضح رہے کہ 5 اپریل کو اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں نواب علی لغاری کے قریبی عزیزرمضان لغاری کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 4 اپریل کو خود کو سرکاری ملازم ظاہر کرنے والے چند افراد ان کے گھر آئے اور انہیں زبردستی گاڑی میں بیٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔