سابق صدر آصف علی زرداری کی واپسی کے بعدکراچی میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آگئی۔ پیپلز پارٹی کی قیادت آج کراچی میں سر جوڑ کر بیٹھے گی۔ آصف زرداری نے اہم رفقا کا اجلاس طلب کرلیا۔پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن کا انور مجید کے دفاتر پر چھاپوں پر اظہار تشویش اور سندھ حکومت کے معاملات خود مانیٹر کرنے کا اشارہ دے دیا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری ڈیڑھ برس بعد وطن واپس آنے کےفوری طور پر کراچی کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور آج قریبی رفقا کو صلاح مشورے کے لیے بلالیا ہے۔پی پی کی قیادت اجلاس میں سندھ میں گورننس کے معاملات ، کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن اور خاص کر آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید کے دفاتر پر رینجرز کے چھاپوں کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لے گی۔پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین کی کراچی آمد سے چند گھنٹے پہلے رینجرز نے آئی آئی چندریگر روڈ اور ہاکی کلب آف پاکستان کے قریب سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست انورمجید کے دفاتر پرچھاپے مارے تھے ، ان کارروائیوں میں 3افراد کو گرفتار کرکے اہم دستاویزات اورخفیہ خانوں میں چھپایا گیا اسلحہ برآمد کیاگیا تھا۔وطن واپسی کے بعد بلاول ہاؤس کراچی میں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں آصف علی زرداری نے اس کارروائی پر تشویش ظاہر کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے سابق صدر نےوزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اس معاملے پر بازپرس بھی کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا چھاپےان کےعلم میں لائےبغیرمارےگئے، شریک چیئر مین پیپلز پارٹی نےاشارہ دیا کہ وہ سندھ حکومت کے معاملات خود مانیٹر کریں گے۔