کینیڈا سے مدد کی اپیل بھی کام نہ آئی، عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت مسترد کر دی، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ شواہد سے لگتا ہے کہ ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال میں دہشت گردوں کا علاج ہوا۔
کراچی: (یس اُردو) انسداد دہشت گردی کورٹ میں دہشت گردوں کا علاج کرنے اور پناہ دینے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹر عاصم، قادر پٹیل اور عثمان معظم عدالت میں موجود نہیں تھے۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ڈاکٹر عاصم کے وکلاء کے دلائل سے ثابت نہیں ہوا کہ اسپتال میں دہشت گردوں کا علاج نہیں ہوا۔ میڈیکل بلز اور دیگر شواہد سے دہشت گردوں کا علاج کرنے کی شہادتیں ثابت ہوتی ہیں۔ اس لئے ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل انور منصور خان نے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے طے شدہ فیصلہ قرار دیا۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت مسترد کی تو شریک ملزم وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی عدالت میں موجود نہیں تھے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر ملزم ڈیڑھ بجے تک نہ آئے تو ان کی ضمانت منسوخ کر کے گرفتاری کا حکم جاری کر دیاجائے گا۔ تاہم بعد میں تمام ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہو گئے۔