قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کی ذیلی کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کا حراست کے دوران ویڈیو بیان جاری ہونے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) چیئرمین عمران ظفر لغاری کی زیرصدارت اجلاس میں پیمرا کو ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان نشر کرنے والے ٹی وی چینل کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ پیمرا قوانین میں نجی ٹی وی چینلز کو ایسی ویڈیوز اور بیانات سے روکنے کا اختیار نہیں ہے۔کمیٹی نے نجی ٹی وی چینل پر فوج کو مارشل لاء پر اکسانے سے متعلق پروگرام کا نوٹس لے لیا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے خلاف فوج کو اکسانے اور وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر پر قبضے کی باتیں آرٹیکل چھ کے زمرے میں آتی ہیں۔کمیٹی نے نجی ٹی وی چینل پر آرٹیکل چھ کے اطلاق سے متعلق پیمرا کے قانونی ماہرین سے رائے بھی مانگ لی۔ چیئرمین پیمرا نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر دوسرے ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے ملک کے آئین اور اداروں کو گالیاں دیتے ہیں، پیمرا کے پاس ملک اور آئین کے خلاف بات کرنے والے شخص پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں ہے، میڈیا کی قربانیوں کا مذاق اڑانے پر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے۔کمیٹی نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی اجلاس میں عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ اگر پی بی اے حکام آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔