کراچی سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے پاور آف اٹارنی بیٹے کو دینے سے متعلق درخواست کی، سماعت میں عدالت نے وکلا کو 15 نومبر تک تیاری کی مہلت دے دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے پاور آف اٹارنی بیٹے کو دینے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور درخواست گزار کے وکیل سے قانونی نکات پر دلائل طلب کی۔
ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ کاروبار، جائیداد کا انتظام سنبھالنے کیلئے پاور آف اٹارنی بیٹے عماد حسین کو دی تھی۔سماعت میں درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ تمام دستاویزات تصدیق کیلئے وزارت خارجہ کو دی گئیں لیکن وزارت خارجہ نے تصدیق کرنے سے انکار کردیا۔
پاور آف اٹارنی کی تصدیق نہ ہونے سے کاروبار کو نقصان پہنچ رہا ہےجبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نیب قوانین کے تحت ڈاکٹر عاصم کیس ختم ہونے تک جائیداد منتقل نہیں کرسکتے۔
ڈاکٹر عاصم کو جائیداد کے معاملات کسی اور کے سپرد کرنے کا بھی اختیار نہیں۔ سماعت میں درخواست گزار کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو پاور آف اٹارنی کی فوری تصدیق کا حکم دیا جائے۔