سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر وزارت داخلہ کا موقف جاننا چاہتے ہیں اور دیکھنا ہے کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے پر قانون کا اطلاق یکساں ہوتا ہے یا نہیں۔ عدالت نے سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔خیال رہے کہ رواں برس 29 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25، 25 لاکھ روپے کے 2 مچلکوں کے عوض ان کی ضمانت منظور کی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ کی جانب ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انہوں نے 19 جون کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔