لاہور سمیت پنجاب کے ایک بڑے حصہ پر گزشتہ پانچ روز سے چھائی زہریلی اسموگ سے متاثرہ افراد سے اسپتال بھر گئے جن میں زیادہ تعداد بچوں اور بزرگوں کی ہے جبکہ اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ایم کیو ایم کےسابق امیدوار قومی اسمبلی مظہر علی چن اور انجمن صرافہ کےسابق صدر محمد امین جاں بحق ہوگئے۔
لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں ہوائیں چلنے اور ہوا میں نمی بڑھنے کی وجہ سے سموگ کی شدت میں کمی آ ئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چلڈرن اسپتال لاہور سمیت دیگر اسپتالوں کے شعبہ اطفال میںا سموگ سے متاثر ہونے والے بچوں کی کثیر تعداد کو گزشتہ روز بھی علاج معالجہ کے لئے لایا گیا جس میں زیادہ تر بچے آنکھوں اور گلہ سے سانس اور چسٹ انفکشن میں مبتلا پائے گئے جبکہ میڈیسن وارڈ ز سمیت اسپتالوں کی ایمرجنسی میں بھی مریضوں کی ایک بڑی تعداد کوا سموگ کے مضر اثرات کے ساتھ لا گیا ۔
چلڈرن اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر احسن وحید راٹھور نے والدین کو ہدایت کی ہے وہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکالیں ‘ موٹر سائیکل پر بچوں کو سامنے نہ بٹھائیں ان کے منہ پر ماسک استعمال کریں ‘ آنکھوں کی سوزش سینے کے انفکشن اور بخار کی صورت میں معالج سے رجوع کریں ۔
بتایا گیا ہے کہ گرد آلود دھند کی وجہ سے جہاں عام شہری مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں وہاں سانس ، دمہ ، ٹی بی ، شوگر ، دل کے امراض میں مبتلا مریض سب سے زیادہ پریشان ہیں ماہرین صحت کے مطابق ان امراض میں مبتلا مریض گھروں میں آرام کریں آلودگی ختم ہونے تک سیر کو نہ نکلیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کے مطابق سموگ کے مکمل خاتمہ میں مزید چند ہفتے درکار ہونگے فی الحال بارش کا امکان نہیں ہے۔ پنجاب میں موسم کی تبدیلی کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں دن بدن کمی آنے لگی اور ہوائیں چلنے کی وجہ سے سموگ کی شدت کم ہونے سے حد نگاہ بہتر ہو گئی ہے۔ حد نگاہ بہتر ہوتے ہی موٹر وے کوٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیصل آباد ، شاہ کوٹ، ننکانہ صاحب،گوجرانوالہ میں بھی سموگ میں کمی آئی ہے۔ سموگ نے لاہور چڑیا گھر کی فضا کو بھی لپیٹ میں لے لیا، بیماریوں سے بچانے کے لیے چڑیا گھر انتظامیہ نے جانوروں کی بروقت ویکسی نیشن کر دی۔
ڈائریکٹر چڑیا گھر چودھری شفقت علی نے بتایا کہ درختوں کی کثیر تعداد کے باعث چڑیا گھر میں ماحول زیادہ متاثر نہیں ہوا تاہم جانوروں اور پرندو ں کی خصوصی نگہداشت کی جا رہی ہے۔چڑیا گھر کی ویٹرنری ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سموگ کے ماحول میں جنگلی حیات کی خوراک میں تبدیلی کی گئی ہے۔