سرحد پار سے گولہ باری ناقابل قبول ، افغانستان فیصلہ کرے پاکستان کا ساتھ دینا ہے یا کسی اور کا کھیل کھیلنا ہے :وزیر دفاع
اسلام آباد (یس اُردو ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمارا خون بہے گا تو افغانستان کو حساب دینا پڑے گا ، ملا فضل کو افغان حکومت کی 100 فیصد سرپرستی حاصل ہے ، وزیر داخلہ چودھری نثار کہتے ہیں سرحد پار سے بلاجواز گولہ باری ناقابل برداشت ہے ، افغانستان فیصلہ کرے پاکستان کا ساتھ دینا ہے یا کسی اور کا کھیل کھیلنا ہے ۔ طورخم بارڈر پر افغانستان کی جارحیت پر وزیر دفاع اور وزیر داخلہ برہم ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے میجر علی جواد چنگیزی کی شہادت کا انتقام لینے کا اعلان کر دیا ۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میجر علی جواد کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ، دشمن پاکستان کو ضرب عضب میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں سے محروم کرنا چاہتے ہیں ۔ دنیا نیوز سے گفتگو میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا لیکن پاکستان کی سرزمین پر قتل عام کے طعنے بانے ملا فضل اللہ سے ملتے ہیں جو افغانستان میں موجود ہے اور اسے افغان حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغان حکام اگر بارڈر مینجمنٹ نہیں کرنے دیں گے تو معاملہ بڑھ جائے گا ، اگر ہمارا خون بہے گا تو افغانستان کو حساب دینا پڑے گا ۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے ۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے لگتا ہے کہ ہمسایہ ملک کسی اور کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا گولہ باری سے پاک فوج کے افسر میجر جواد کی شہادت ناقابل برداشت ہے ۔ پاکستان بارڈر مینجمنٹ اور دراندازی روکنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے جنہیں سرحد پار سے سبوتاژ کیا جا رہا ہے ، افغانستان فیصلہ کرے پاکستان کا ساتھ دینا ہے یا کسی اور کا کھیل کھیلنا ہے ۔ چودھری نثار نے کہا پاکستان خطے میں امن کے لئے کوششیں کر رہا ہے ۔