خرطوم: سوڈان کے صدرنے اسمبلیاں تحلیل کر کے ملک میں ایمرجنسی لگا دی، صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سوڈان کے صدر نعمر البشیر اسمبلیاں تحلیل کر کے ملک میں ایک سال کے لیے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کردیا قومی وفاقی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو بھی تحلیل کرتے ہوئے ٹکنو کریٹس پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی ہے جس پر سوڈانی صدر نے احتجاج کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ بات چیت کی میز پر آئیں تا کہ ملک کو مسائل سے بچایا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ عمر البشیر نے صدارتی آرڈیننس جاری کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کو تحلیل کردیا اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل کابینہ کا اعلان کیا، سوڈان کے صدر کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والوں کے حوالے سے شفاف تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے ریاستوں پر فائز ملازمین کو بھی دستبردار کردیا، ایمرجنسی کے اعلان کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجوزی آئینی ترامیم پر غور ملتوی کردیں، اپوزیشن جماعتوں پر بھی زور دیا کہ وہ بات چیت کے عمل میں شامل ہوں، سوڈانی صدر نے واضح کیا کہ تشدد اور ہنگامہ آرائی سے ملک کا بحران ہرگز حل نہیں ہو گا۔