احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں عدالت نے اسحاق ڈار کو جیل بھجوانے کی استدعا مسترد کر دی جبکہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کی عدم حاضری پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کی ،ملزم وزیر خزانہ اسحاق ڈار چھٹی مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ احتساب عدالت کی ہدایت کی روشنی میں نیب نے مزید 2 گواہان مسعود غنی اور عبدالرحمان گوندل کو پیش کیا، دونوں گواہان کا تعلق نجی بینک سے ہے تاہم اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کی عدم حاضری کے باعث گواہان پر آج جرح نہ ہوسکی۔
اسحاق ڈار کے جونیئر وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وکیل خواجہ حارث بیرون ملک ہیں اس لئے وہ پیش نہیں ہوسکتے جب کہ وہ ہدایت کر گئے ہیں کہ گواہان کے بیانات قلمبند کیے جائیں۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ خواجہ حارث واپس کب آئیں گے جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ اگلے بدھ تک واپس آجائیں گے۔ اس موقع پر جج محمد بشیر نے معاون وکیل مومنہ ایڈووکیٹ کو کہا کہ آج گواہان پر جرح کرلیں جس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں جرح کرنے کی ہدایت نہیں ہے۔
نیب کے پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ملزم اسحاق ڈار کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیں وکیل خود حاضر ہوجائیں گے تاہم عدالت نے نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت پیر 23 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردی۔ عدالت نے نیب کی جانب سے پیش کئے گئے دونوں گواہان کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس سے قبل گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے نجی بینک سے تعلق رکھنے والے نیب کے گواہ طارق جاوید پر جرح مکمل کی تھی۔