لاہور(ویب ڈیسک )تحریک انصاف کے دبنگ اتحادی رہنما اور وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ و ریفارمز خسرو بختیار نے قوم کو خوشخبری سنائی ہے کہ چین پاکستان کو اگلے تین سال کے میں ایک ارب ڈالر کی امداد دے گا ۔ جس سے پاکستان کو اپنے معاشی بحران پر یقینی طور پر قابو پانے میںمدد ملے گی ۔ خسرو بختیار نے یہ نوید بھی سنائی ہے کہ چین سے 100 بڑے سرمایہ کار جلد پاکستان آرہے ہیں‘وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کے چاروں اکنامک زونز کو آپریشنل کر دیا جائے تو 9 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے‘ زراعت کے حوالے سے فروری میں چائنہ پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کام شروع کریگا‘ چین سے 100 بڑے سرمایہ کار جلد پاکستان آرہے ہیں‘ صوبہ جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ 30 جون سے اپنا کام شروع کردیگا‘وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک کو نئے فیز میں لے جانے کا پروگرام بنایا ہے‘ پاکستان اور چین نے 20 دسمبر کو صنعتی تعاون کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں‘ پی ٹی آئی نے سی پیک کے ڈھانچے کو بہت وسعت دی ہے‘ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین میں ملکی معیشت کی مضبوطی پر فوکس کیا گیا ہے‘ فوری طور پر انڈسٹریل زونز پر کام شروع کرینگے جس کے تحت چین سے صنعتیں پاکستان منتقل ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد‘ دھابیجی و دیگر علاقوں میں صنعتیں چل پڑیں تو ملکی برآمدات میں ساڑھے نو ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا اور چین سے تین ارب ڈالر کی درآمدات کم ہو سکتی ہیں‘جس سے تجارتی خسارہ میں کمی آئیگی۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنا موجودہ حکومت کا اصل فوکس ہے ۔ اور اسکے ساتھ ملکی برآمدات میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے‘ گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ میں 19 فیصد کمی آئی جبکہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو سی پیک میں اہمیت نہیں دی گئی تھی‘ پی ٹی آئی کی حکومت نے زرعی شعبہ میں تعاون بڑھانے کیلئے چین کو قائل کیا ہے‘ چین کی دنیا سے زراعت‘ لائیوسٹاک میں سات ارب ڈالر اور فشریز میں تین ارب ڈالر کی درآمدات ہیں جس میں پاکستان کا کوئی حصہ نہیں ہے‘ سبزیوں اور پھلوں کی پراسیسنگ میں چین تعاون کریگا‘ کوشش ہے کہ ہم چین کی ضروریات کو پورا کریں‘ انہوں نے کہا کہ چین کے سماجی معاشی ترقی پر بھی معاہدہ ہوا ہے‘ سکلڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ہائیڈرو کاربن اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں گوادر میں کام کیا جائیگا‘ گوادر میں فشریز کا شعبہ بھی ترقی کریگا‘ گوادر میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے آئل سٹی کے قیام میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔