اسلام آباد( نیوز ڈیسک) ویزر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کابینہ سے نکالے جانے والے عاطف خان اور شہرام ترکئی سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ کے پی کے کے ساتھ ہونے والے اختلافات کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کیا۔ دنیا نیوز
رہائی کے بعد پہلی مرتبہ آسیہ بی بی کی تصاویر وائرل ۔۔۔۔۔۔ دکھ بھرا بیان سامنے آگیا ،جانئیے
کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں آج وزیر اعظم عمران خان کی عاطف خان اور شہرام ترکئی سے ملاقات ہوئی ہے، صوبائی کابینہ سے نکالے جانے کے بعد عمران خان، عاطف خان اور شہرام ترکئی کی یہ پہلی ملاقات تھی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ساتھ اختلافات اور صوبے کے سیاسی امور پر گفتگو کی گئی، ، دونوں رہنماؤں نے اپنے نقطہ نظر سے وزیر اعظم عمران خان کو آغاہ کیا، اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ افواہوں پر کان نہیں دھریں گے، ذمہ دار کوئی بھی اس کے خلاف تدیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل لائیو سٹاک اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل پر اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیرِ توانائی عمر ایوب، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدا لحفیظ شیخ اور سینئر افسران شریک ہوئے، سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کو گندم کے حوالے سے مجموعی صورتحال، گذشتہ سالوں میں گندم کی پیداوار، ملکی کھپت، ماضی میں گندم کی برآمدو درآمد اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریف کیا،وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملکی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی گندم کی درآمد کی اجازت دے چکی ہے۔
اس درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں فصلوں /اجناسکی پیداوار کے اعداد و شمار مرتب کرنے کے نظام (کراپ رپورٹنگ سسٹم ) کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ فصلوں کی پیداوار کے بارے میں درست ڈیٹا بروقت میسر آئے ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ گندم/آٹا بنیادی ضرورت ہے لہذا اس حوالے سے عوام کو کسی قسم کی قلت کا سامنا نہیں ہونا چاہیے ۔ ملکی ضروریات کے مطابق گندم پوری کرنے کو یقینی بنانےکے لیے ہر ممکنہ اقدام اٹھایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک کے کسی بھی حصے میں گندم یا آٹے کی کمی کی شکایت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آنے والے مہینوں میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے اور اس ضمن میں تخمینوں اور طریقہ کار کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔