چارسدہ….باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گر حملے میں یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے پروفیسر حامد شہید جبکہ 2گارڈز سمیت ًً50افرادزخمی ہوگئے، فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے دستےریسکیو آپریشن کیلئے باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے ۔ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر بھی یونیورسٹی کے پرواز کررہے ہیں۔یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے 4 سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوئے ، تاہم کوئی طالب علم یا استاد زخمی نہیں ہوا۔ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں 3 ہزار سے زائدطلبہ و طالبات ہیں جبکہ مشاعرے کیلئے 600 مہمان بھی آئے ہوئے ہیں۔سینئر صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین کے مطابق یونیوسٹی کی ایک ٹیچرنے انہیں ایس ایم ایس کرکے بتایا کہ یونیورسٹی میں شدید فائرنگ کے بعدبھگدڑ مچ گئی اور خوف ہراس پھیل گیا۔ذرائع کے مطابق حملہ آور گیسٹ ہائوس کے راستے یونیورسٹی میں داخلے ہوئے، پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دہشت گرد یونیورسٹی کےمختلف حصوں میں چھپےہوئے ہیں اور کچھ طلبا کلاسوں اور لڑکیاں ہاسٹل میں محصور ہیں، انتظامی اور تدریسی عملہ بھی محصور ہوکر رہ گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو سیکورٹی گارڈ زخمی ہوگئے،زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال چارسدہ منتقل کردیا گیا۔یونیورسٹی کے ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ ہم معمول کے مطابق اپنی کلاس روم میں تھے کہ حملہ آور یونیورسٹی کے عقب سے داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی، حملے میں 5 افراد زخمی ہوئے جن کی حالت تسلی بخش ہے تاہم ایک بے ہوش زخمی کی حالت تشویشناک ہے۔