متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کے دوران حساس اداروں نے اہم کامیابی حاصل کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے گزشتہ روز کوئٹہ ٹاؤن میں دہشت گردوں سے مقابلے کے بعد اہم کامیابی حاصل کی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ حساس اداروں نے ایک اور تعلیم یافتہ دہشت گرد کو پکڑ لیا جس نے ایم ایس سی کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق حالیہ دہشت گردی میں ملوث تمام دہشت گرد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی اور حساس ادارے متعدد ملزمان کو پکڑ چکے ہیں۔ گزشتہ روز کنیز فاطمہ سوسائٹی میں مقابلے کے دوران خواجہ اظہار پر حملے کا ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی زخمی حالت میں فرار ہوگیا تھا جس کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے عبدالکریم سروش کا تعلیمی ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا جس میں میٹرک اور انٹر کی اسناد سمیت دیگر دستاویزات شامل ہیں۔
مفرور ملزم سروش صدیقی جامعہ کراچی میں اپلائیڈ فزکس کا طالب علم تھا اور اس کے والد سجاد صدیقی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق صدف کالونی میں گزشتہ روز کارروائی کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے جن میں مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ کا کزن خورشید بھی شامل تھا۔ راؤ انوار کے مطابق دہشت گرد خورشید پاک فوج اور نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی پر حملے کا ملزم بھی ہے جب کہ دہشت گرد خورشید قائد آباد پولیس پر بم حملے میں بھی ملوث تھا۔ خیال رہے کہ 2 ستمبر کو کراچی کے علاقے بفرزون میں نماز عید کے بعد گھر واپسی پر دہشت گردوں نے خواجہ اظہار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔