لاہور(ؤیب ڈسیک) سابق آسٹریلین کرکٹر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ ڈین جونز نے مصباح الحق کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کے دو عہدے سونپنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا دہرا عہدہ سونپ دیا تھا جس پر متعدد کرکٹ ماہرین نے تعجب کا اظہار کرتےہوئے بورڈ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سابق آسٹریلین کرکٹر ڈین جونز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں کرکٹ میں آپ کے پاس ہیڈ کوچ اور سلیکٹر دونوں عہدے نہیں ہو سکتے۔انہوں نے اپنے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کھلاڑی ہیں اور آپ کو کوئی تکنیکی یا ذہنی مسئلہ درپیش ہے تو تو اگر اپنے کوچ کو سچائی کے ساتھ سارا مسئلہ گوش گزار کرتے ہیں تو ممکنہ طور پر آپ کو ٹیم سے نکال دیا جائے گا۔اس ٹوئٹ پر نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر اسکاٹ اسٹائرس نے اعتراض کیا تو ڈین جونز نے اپنی بات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو ایک ایسا کوچ درکار ہوتا ہے جسے وہ سچائی کے ساتھ اپنے مسائل بتا سکیں لیکن یہ سچائی شاید سلیکٹرز کو پسند نہ آئے۔بعدازاں انہوں نے مصباح الحق کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصباح مجھے بہت عزیز ہیں، میں دل سے چاہتا ہوں کہ وہ اچھا کام کریں۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کے تین فارمیٹس اور نئے فرسٹ کلاس سسٹم کے ساتھ تمام تر ناکریاں اچھے طریقے سے نوکری کرنا بہت مشکل ہے۔سابق آسٹریلین کرکٹر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ مصباح اچھی کارکردگی دکھائیں لیکن اس کے لیے انہیں سپورٹ اور صبروتحمل کی ضرورت ہے۔ذرائع کے مطابق ڈین جونز کی جگہ اب اسلام آباد یونائیٹڈ مصباح الحق کو کوچ کا عہدہ سونپ دے گی۔