ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں شہد کی مکھیوں اور بِھڑ کا ڈنک سانپ، مکڑی اور جیلی فش سے زیادہ خطرناک ہے، 13 برسوں میں شہد کی مکھی اور بِھڑ کے کاٹے سے 27 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تیرہ سال کی ریسرچ کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی شہروں اور قصبوں میں شہد کی مکھی اور بِھڑ جیسے زہریلے حشرات زیادہ پائے جاتے ہیں۔تیرہ سالوں میں زہریلے حشرات کے کاٹنے کے 42000 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے شہد کی مکھیوں اور بِھڑ کے کاٹے کے کیسز کی تعداد 33 فیصد تھی، مکڑی کے30 فیصد اور سانپ کے کاٹے کے 15 فیصد کیس رپورٹ کیے گئے ۔ان واقعات میں64افراد ہلاک ہوئے جن میں سے27 سانپ اور27ہی شہد کی مکھی اور بِھڑ کے کاٹنے سے ہلاک ہوئے۔