محبوب نگر (راست) سماجی علوم نے بہتر معاشرے کی تشکیل میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے ،عصر حاضر میں سماجی علوم کے مطالعہ سے انسان کے اخلاق و کردار میں بہتری پیدا کی جاسکتی ہے ۔انسان اور سماج ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں ۔ ایک کے بغیر دوسرے کی تکمیل ممکن نہیں ہے۔
سماجیات فرد میں اس حقیقت کا ادراک پیدا کرتی ہے کہ سماجی زندگی کے اصول اور ضوابط کیا ہیں ۔ سماج کے ایک ذمہ دار فرد ہونے کے ناطے اُسے کیا کردار ادا کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہار اے۔وانی پرساد آئی اے ایس،کمشنر کالجیٹ ایجوکیشن نے آج اڈیٹوریم ہال ،کمشنر آف کالجیٹ ایجوکیشن نامپلی پر ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج محبوب نگر کی تصانیف کے رسم اجراء سے کیا انہوں نے مزید کہا کہ دور حاضر میں خو اتین کو خودمختار بنانے میں مائیکرو،اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائیزاس فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیںخواتین کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک اہم ادارہ ہے۔
سماج میں اس طرح کے اداروں کے قیام اور تعاون کے ذریعے معاشی استحکام کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے تصانیف کے مرتب ڈاکٹر محمد غوث، ڈاکٹر عزیز سہیل اور این سریش نائیڈو کو مبارکباد پیش کی اور تعلیمی ادراوں میں اس طرح کی سرگرمیوں کو مسلسل انجام دینے کا مشورہ دیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر جی ۔یادگیری پرنسپل ایم وی ایس ڈگری و پی جی کالج محبوب نگر نے اپنے خطاب میں تصانیف کے موضوعات پر روشنی ڈالی۔واضح رہے کہ یہ تقریب تصنیف”سماجی علوم کی اہمیت : مسائل اور امکانات، مرتب ڈاکٹر محمد غوث اسپشل آفیسر و ڈاکٹر عزیز سہیل لیکچرار، دوسری تصنیف” ہندوستانی معاشیات میں مائیکرو،اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائیزکا رول اور چیلنجز” مرتب این سریش نائیڈو لیکچرار کامرس کی اجرائی کے ضمن میں منعقد کی گئی جو دو سمیناروں کا حصہ ہے
جس کو آئی ایس بی این نمبر کے ساتھ منجیرا پبلیکیشن ہاؤس ظہیرآباد نے شائع کیا ہے۔ سماجی علوم کی اہمیت : مسائل و امکانات میں 66 موضوعات کو شامل کیا گیا ہے۔جو اردو اور انگریزی زبانوں پر مشتمل ہیں۔ اس موقع پر موریا یونس، کنکا چاری ،ڈاکٹر محمد غوث ،ڈاکٹر عزیز سہیل، شنکر ، محسن خان و دیگر موجود تھے۔