counter easy hit

ایوی ایشن صنعت کا سنہری دور قریب، نئی سیال ائیرلائن جلد فضائی آپریشن شروع کریگی، وزیرہوابازی

اسلام آباد(یس اردو نیوز)بین الاقوامی ائرلائنز کے ساتھ منسلک پاکستانی پائلٹس اورانجینئرزسے متعلق جن ملکوں نے حکومت پاکستان کو خطوط ارسال کیے ہیں ان پر تفتیش کے بعد کارروائی کی جائیگی۔وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے اسلام آباد سیکرٹریٹ میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیش کے دوران 262 مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹ کے سامنے آنے پر ان کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے، جبکہ بین الاقوامی ایئر لائنز میں کام کرنے والے پاکستانی افراد کے بارے میں بھی خطوط موصول ہوئے ہیں جن پر تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں عرب امارات کی ایئر لائنز کی جانب سے اس میں کام کرنے والے پاکستانی افراد کی فہرست موصول ہوئی ہے، تاہم انہیں ملائیشیا کی جانب سے اس حوالے سے کوئی فہرست موصول نہیں ہوئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا منصوبہ ہے کہ پی آئی اے کو واپس سنہری دور میں لے جانا ہے۔ ہمارے دائیں بائیں چور ہوگا تو وہ بھی جائے گا، ہم نے نئے اے 320 جہاز لئے جو اپریل میں آنا تھا، سول ایوی ایشن کو اب تک 20 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے، نئی ایرلائن سیال لائسنس لے چکی ہےجو سیالکوٹ چیمبر نے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایئر لائنز کے مقابلے میں کرونا وائرس کی وبا کے بعد سے کسی ورکر کو نہیں نکالا گیا جبکہ ہم اس وقت خسارے میں جا رہے ہیں، جب ہم حکومت میں آئے تو چار بلین روپے کے خسارہ کا سامنا تھا، جسے ہم نے کم کیا یے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے مقابلے میں بھارتی معیشت بہت بڑی ہے، لیکن آج کے دور میں اگر بھارت کی معیشت کا موازنہ پاکستانی معیشت سے کیا جائے تو پاکستان کی معیشت بھارت سے کئی گنا بہتر ہے، کرونا وائرس کی وبا کے بعد سے شروع کیا جانے والا احساس پروگرام ہی دیکھ لیں جو کامیابی کے ساتھ بہتر انداز میں چل رہا ہے۔ خصوصی پروازوں کے آپریشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ غلام سرور خان نے کہا کہ فلائٹس آپریشن تاحال معطل ہے لیکن ہماری خصوصی پرواز ہے چل رہی ہیں اور انہیں اڑانے کے لئے اجازت صرف انہی لوگوں کو دی جائے گی جن کے لائسنس کلیئر ہوں گے، جن لوگوں کی جانب سے اداروں کو تباہ کیا گیا ہے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے اور میں چیلنج کرتا ہوں کہ 2018 کے بعد پی آئی اے کا خسارہ کم ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی آئی اے نے اپنے بیڑے میں 2006 سے کوئی جہاز خرید کر اضافہ نہیں کیا، ہمارے پاس بہترین پائلٹ موجود ہیں، کراچی طیارہ حادثے میں جان سے ہاتھ دھونے والا پائلٹ بھی جعلی نہیں تھا، ہماری اولین ترجیح لوگوں کی زندگی بچانا ہے، اگر کسی فرد کی جگہ پر کسی اور نے پیپر دیا ہے تو وہ بھی نہیں بچ پائے گا، سول ایوی ایشن کے 5افراد کو معطل کرنے کے بعد ان کا کیس ایف آئی اے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website